پاکستان اور ایران میں دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع پائے جاتے ہیں،مہدی حنردوست

تاجر برادری ایک دوسرے کے ملک میں موجود کاروباری مواقعوں سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے متحرک ہو جائیں تاکہ باہمی تجارت میں بہتری لائی جا سکے، ایرانی سفیر کا اسلام آباد چیمبر میں تاجر برادری سے خطاب

جمعرات 4 فروری 2016 19:27

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 فروری۔2016ء ) پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی حنردوست نے کہا دونوں ہمسائیہ ممالک میں دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع پائے جاتے ہیں اس وقت ایران اور افغانستان کی باہمی تجارت 2 ارب ڈالر سے زائد ہے لیکن پاکستان اور ایران کے مابین باہمی تجارت صرف 270 ملین ڈالر کے قریب ہے جودونوں ممالک میں موجود صلاحیتوں سے بہت ہی کم ہے لہذا دونوں ممالک کی تاجر برادری کو چائیے کہ وہ ایک دوسرے کے ملک میں موجود کاروباری مواقعوں سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے متحرک ہو جائیں تاکہ باہمی تجارت میں بہتری لائی جا سکے ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ایران کے سفیر نے کہا کہ پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد ایران میں بہت سے ترقیاتی منصوبے شروع ہونے والے ہیں اور یورپ کی بہت سی کمپنیوں نے ایران کا دورہ کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ کاروباری مواقعوں کو تلاش کر سکیں۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرمایہ کاروں کے لئے بھی یہ سنہری موقع ہے کہ وہ ایران کے بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے پر خصوصی توجہ دیں ورنہ دوسرے ممالک کے سرمایہ کار ان مواقعوں سے استفادہ حاصل کر لیں گے انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کو سستی گیس اور بجلی سپلائی کر سکتا ہے جبکہ اس سلسلے میں پاکستان ایران سے بجلی برآمد کرنے کے لئے بعض منصوبوں پر کام کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ ایران کے 15 ہمسائیہ ممالک ہیں جبکہ ایران پاکستان کے ساتھ تجارت اور معاشی تعلقات کو فرو غ دینے کو ترجیح دیتا ہے کیونکہ دونوں ممالک ایک قو م ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو چائیے کہ وہ باہمی تعاون کے نئے راستوں کو تلاش کرنے کے لئے ایران وفد لے کر جائے کیونکہ دونوں ممالک کے نجی شعبے باہمی تعاون کو فرو غ دینے میں بہتر کردار ادا کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان میں قائم ایران کا سفارتخانہ آئی سی سی آئی کے وفدکے ساتھ بھر پور تعاون کرے گا۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان کی تاجر برادری ایران کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے تاہم اسلام آباد اور تہران کے مابین براہ راست پروازوں کی عدم موجودگی ، ایران میں پاکستانی بنک برانچوں کا فقدان، پاکستانی مصنوعات پر ایران کے زیادہ برآمداتی ٹیرف، ایران کا برآمدی پرمٹ سسٹم اور نان ٹیرف رکاوٹیں وغیرہ دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت کو فرو غ دینے میں مشکلات پیدا کر رہی ہیں لہذ ا ضروری ہے کہ ان مسائل کو فوری طور پر حل کیا جا ئے تاکہ باہمی تجارت کو فروغ دیا جا سکے انہوں نے کہا کہ اگر تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کر دی جائیں تو آئیندہ چند سالوں میں پاکستان اور ایران کے مابین باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت بہتر کرنے کیلئے پا ک ایران ترجیحی تجارت کے معاہدے کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو چائیے کہ وہ سنکل کنٹر ی نمائشوں کے انعقاد کے لئے تاجر بردری کو سہولتیں فراہم کرے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین سیاحت سمیت دیگر کئی معاشی شعبوں میں تعاون کے مواقع موجود ہیں لہذا ان مواقعوں سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے دونوں ملکوں کو چائیے کہ وہ جوائنٹ بارڈر ٹریڈ اور جوائنٹ ٹریڈ کمیٹیوں کے باقاعدہ اجلاس یقینی بنائیں ۔

انہوں نے کہا دونوں ممالک کی حکومتوں کو چاہیے کہ مذید سرحدی راستے کھولنے پر توجہ دیں جس سے باہمی تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ اسلا م آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اپنا ایک وفد ایران لے جانے پر غور کرے گا تا کہ مشترکہ تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جا سکیں