یورپی یونین نے ترکی کو تین ارب یوروفراہم کرنے کی منظوری دیدی
ترکی مہاجرین کو یورپ جانے سے روکنے کے لیے اقدامات کرے گا
جمعرات 4 فروری 2016 20:27
برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) یورپی یونین کے رکن ممالک نے مہاجرین اور تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے کے لیے ترکی کو تین ارب یورو (3.32 ارب ڈالرز) دینے کی منظوری دے دی ہے۔ترکی اس رقم سے مہاجرین کا معیار زندگی بہتر بنائے گی،انھیں تعلیم ،صحت اور روزگار کی بہتر سہولتیں مہیا کرے گا اور انھیں یورپ کا رْخ کرنے سے روکے گا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی یونین نے ہر ہفتے ہزاروں تارکین وطن اور جنگ زدہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کی آمد کو روکنے کے لیے ترکی کے ساتھ نومبر میں سمجھوتا کیا تھا۔برسلز میں یورپی یونین کے رکن تمام اٹھائیس ممالک نے بدھ کو اپنے اجلاس میں اس سمجھوتے اور ترکی کو مذکورہ رقم دینے کی منظوری دی ہے۔اٹلی نے اس پر خود کو درپیش معاشی مسائل کے پیش نظر اعتراض کیا تھا لیکن بعد میں اس نے اپنا یہ اعتراض واپس لے لیا تھا۔(جاری ہے)
مزید بین الاقوامی خبریں
-
اسکول میں نمازپڑھنے کی اجازت کا معاملہ ، برٹش مسلم طالبہ ہائیکورٹ میں کیس ہارگئی
-
جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف 6 میزائل فائر
-
امریکی یونیورسٹی نے ذہین ترین مسلمان طالبہ کی تقریر منسوخ کردی
-
اسرائیل سے معاہدہ ختم کرنے کیلئے گوگل ملازمین کا احتجاج، متعدد گرفتار
-
کینیڈا، حکومت کا پہلی بار حلال مارٹیگیج کا جائزہ لینے کا فیصلہ
-
یو اے ای میں نظام زندگی مفلوج، سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل
-
دبئی میں طوفانی بارشوں نے 75 سال کا ریکارڈ توڑ دیا
-
ایرانی سفارتخانے پرحملہ ویانا کنونشن کی خلاف ورزی تھی، ترک صدر
-
اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے ایران کو روکا جائے، اسرائیل
-
اسرائیل کے کسی نئی حملے کا سکینڈز میں جواب دیں گے، ایران
-
سعودی عرب نے اسرائیل پر ایرانی حملے روکنے میں حصہ نہیں لیا، ذرائع
-
سڈنی کے چرچ میں لائیو نشریات میں پادری پر چاقو حملہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.