اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ، اس سلسلے میں قومی پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے

وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کا پاکستان میں اینٹی مائیکروبیل کے چیلنج پر قومی مشاورتی ورکشاپ سے خطاب

جمعرات 4 فروری 2016 22:07

اسلام آباد ۔ 4 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔04 فروری۔2016ء) وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں تحقیق انتہائی اہمیت کی حاصل ہے، وزارت قومی صحت اس مسئلہ کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس سلسلے میں قومی پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے۔

وہ پاکستان میں اینٹی مائیکروبیل کے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے کیلئے دو روزہ قومی مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کر رہی تھیں۔ ورکشاپ میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور مختلف شعبوں کے ماہرین اور شراکت دار شریک ہوئے۔ اپنے خطاب میں سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ اس حوالے سے پالیسی تمام صوبوں کی مشاورت سے تشکیل دی جائے گی اور اس مسئلے کے حوالے سے عالمی ایکشن پلان کے مقاصد کو ملکی سطح پر حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہو گی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری وزارت قومی صحت محمد ایوب شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے پر پورے معاشرے کو یکجا ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور وزارت قومی صحت صوبوں کے ساتھ مل کر مشترکہ کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک جامع اپریشن پلان مئی 2017 تک تشکیل دے دیا جائے گا۔ دو روزہ ورکشاپ میں اینٹی بائیوٹیکس کے زیادہ اور غلط استعمال کے انسانی اور حیوانی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا بغور جائزہ لیا گیا اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی کے لیے سفارشات پیش کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :