میرے خلاف کوئی ریفرنس نہیں ہے ،نیب کی تحقیقات بے بنیاد ہیں ،مجھے ملک آنے پر گرفتار نہ کیا جائے تو میں سب کیسز کا سامنا کرنے کو تیار ہوں ، عزیر بلوچ کے ساتھ تین چار بار آفیشل ملاقات ہوئی ،سابق وزیر اطلاعات ونشریات سندھ شرجیل میمن کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 4 فروری 2016 23:38

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 4فروری۔2016ء) سابق وزیر اطلاعات ونشریات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ میرے خلاف کوئی ریفرنس نہیں ہے ،نیب کی تحقیقات بے بنیاد ہیں ،مجھے ملک آنے پر گرفتار نہ کیا جائے تو میں سب کیسز کا سامنا کرنے کو تیار ہوں ، عزیر بلوچ کے ساتھ تین چار بار آفیشل ملاقات ہوئی ۔جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ میڈیا سے معلوم ہوا ہے کہ ای سی ایل میں میرا نام آیا ہے جبکہ میرے خلاف کوئی ریفرنس نہیں ہے ۔

میں نے اس معاملے پر عدالت سے رجوع کیا ہے اور عدالت نے نیب سے جواب طلب کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف سارے کیسز کھولے جائیں میں سب کیسز میں سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں ۔میری عدالت سے استدعا ہے کہ میں پاکستان آنا چاہتا ہوں اور آنے پر مجھے گرفتار نہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

عزیر بلوچ کے ساتھ میری تین یا چار بار ملاقات ہوئی ہے میں اپنی ملاقاتوں کی تفصیلات بھی دے سکتا ہوں ۔

عزیر بلوچ سے کسی قسم کا کوئی غیر قانونی کام نہیں لیا۔ اس سے قل نیب نے سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیر اطلاعات ونشریات شرجیل میمن کے خلاف اربوں روپے کرپشن کی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دی ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ شرجیل میمن نے محکمہ اطلاعات سندھ میں میڈیا میں اشتہارات دینے کے حوالے سے اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث اور وطن واپسی پر گرفتار کیا جائے گا ۔ 28جنوری کو شرجیل میمن کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی اور موقف اختیار کیا گیا کہ نیب تحقیقات بے بنیاد ہیں اور وطن واپسی پر انہیں گرفتار کئے جانے کا خدشہ ہے ۔