عراق اور شام میں داعش کے جنگجوﺅں کی تعداد میں کمی آئی ہے، لیبیا میں

دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کی تعداد بڑھی ہے:امریکی حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 5 فروری 2016 11:23

عراق اور شام میں داعش کے جنگجوﺅں کی تعداد میں کمی آئی ہے، لیبیا میں

واشنگٹن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05فروری۔2016ء) امریکہ نے دعوی کیا ہے عراق اور شام میں داعش کے جنگجوﺅں کی تعداد میں کمی آئی ہے، جب کہ لیبیا میں دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کی تعداد بڑھی ہے۔امریکی اندازوں کے مطابق، عراق اور شام میں داعش کے شدت پسند 19000 سے 25000 تک ہیں، جن کی اسی خطے مین تعداد 20000 سے 31500 کے گذشتہ اندازوں سے کچھ کم ہے۔

تاہم اس تعداد سے معلوم ہوتا ہے کہ دولت اسلامیہ اپنی نفری بڑھانے میں کامیاب ہوگئی ہے حالانکہ ا سے شدید دھچکا لگا ہے۔دفاعی اہل کاروں نے بتایا ہے کہ فضائی حملوں کے نتیجے میں دہشت گرد گروہ کی طاقت اور متحرک ہونے کی استعداد میں کمی آئی ہے۔ بمباری کے نتیجے میں ہزاروں ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ زمینی کارروائی کے دوران لڑائی میں سینکڑوں لڑاکے موت کے گھاٹ اتار دیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ادھر وائٹ ہاوس میں، پریس سکریٹری جوش ارنیسٹ نے کہا ہے کہ یہ حقیقت کہ عراق اور شام میں داعش کے لڑاکوں کی تعداد کم ہوئی ہے اِس بات کی دلیل ہے کہ مخالفین کے حلقے اور امریکی قیادت والے اتحاد کی جارحانہ کوششیں کارگر ثابت ہوئی ہیں۔لیبیا میںایک دفاعی اہل نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ داعش کے لڑاکوں کی تعداد بڑھ کر 5000 تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے قبل، امریکی اندازوں کے مطابق، یہ تعداد 2000 سے 3000 بتائی گئی تھی۔ارنیسٹ نے بتایا کہ امریکہ اس بات سے آگاہ ہے کہ دولت اسلامیہ لیبیا اور ساتھ ہی افغانستان میں کمی بیشی کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ایڈمرل مائیکل فرینکن امریکہ کی افریقی کمان کے فوجی آپریشنز کے معاون سربراہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :