پرائیویٹ سکولوں کو دیئے گئے پلاٹ لیز پر دیئے جانے کا انکشاف

سی ڈی اے کا تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کرنے کا فیصلہ

جمعہ 5 فروری 2016 15:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 فروری۔2016ء) وفاقی دارالحکومت کے پرائیویٹ سکولوں کو دیئے گئے پلاٹ لیز پر دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) نے پرائیویٹ سکولوں کو 120 ایکڑ پر مشتمل98 پلاٹس الاٹ کئے، الاٹیوں نے تعلیمی اداروں کے نام پر آدھی قیمت پر پلاٹ الاٹ کروائے اور آگے بھاری قیمت پر لیز پر دے دیئے، سی ڈی حکام نے تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

2005 سے 2011 کے دوران 98 پلاٹس کی الاٹمنٹ کو چھ رکنی سکروٹنی کمیٹی نے ممبر پلانگ اینڈ ڈیزائننگ کی سربراہی میں منظوری دی تھی۔تعلیمی اداروں کی مد میں 2005 کے زمینی قانون کی کھلی کیخلاف ورزی کی گئی۔سی ڈی اے نے تعلیمی اداروں کی الاٹمنٹ کی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ، تعداد طلبہ، فیس سٹرکچر، درخواست گزار کا ٹریک ریکارڈ، تعلیمی معیار، ٹیچنگ تجربہ اور فیڈرل بورڈ کی رجسٹریشن کی تصدیق اور تفتیش کے بغیر ہی سفارشی بنیادوں پر پلاٹس کی الاٹمنٹ دی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے اسٹیٹ مینجمنٹ ونگ کے معتبر ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ 3 مالکان کیخلاف درخواستیں طلب ہوئی ہیں جنہوں نے تعلیمی اداروں کی مد میں آدھی قیمت سے بھی کم پر پلاٹ الاٹ کروائے اور آگے بیچ دیئے ہیں جن کیخلاف تفتیش جاری ہے جبکہ متعدد مالکان نے فی الوقت الاٹ شدہ پلاٹس کی کل قیمت ادا نہیں کی جس سے سی ڈی اے کو 50 ملین کے خسارے کا سامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق 352 تعلیمی اداروں کے بارے سروے کیا جا رہا ہے جس کی رپورٹ ایک ہفتہ تک مرتب کر لی جائے گی ۔سروے کے دوران کئی تعلیمی اداروں کو شو کاز نوٹسز بھی جاری کئے گئے ہیں۔آن لائن کو موصول سی ڈی اے رپورٹ کے مطابق وفاق میں 378 گھروں کو تعلیمی اداروں کی مد میں کمرشل استعمال کیا جا رہا ہے جس میں سے 89 گھر آئی سیکٹر، 105 گھر جی سیکٹر، 132 گھر ایف سیکٹر اور 52 سکول ماڈل ویلجز میں موجود ہیں۔