نریندر مودی کے ہونے سے پاکستان پر حملوں اور مقبوضہ کشمیر کے مظالم مےں اضافہ ہوگیا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے اندر ہندوستانی فوج نے شہر ویران اور قبرستان آباد کیئے ہےں۔ مظالم کی انتہاءکردی ہے بچوں ‘ بوڑھوں اور خواتین کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے۔ مگر اس سب کے باوجود کشمیری آزادی کے حصول کیلئے ڈٹے ہوئے ہےں پہلے سے زیادہ جوش و جذبہ کیساتھ کام کررہے ہےں:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق کا کشمیرکانفرنس سے خطاب

م

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 5 فروری 2016 16:19

نریندر مودی کے ہونے سے پاکستان پر حملوں اور مقبوضہ کشمیر کے مظالم مےں ..

ظفرآباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05فروری۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے ہونے سے پاکستان پر حملوں اور مقبوضہ کشمیر کے مظالم مےں اضافہ ہوگیا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے اندر ہندوستانی فوج نے شہر ویران اور قبرستان آباد کیئے ہےں۔ مظالم کی انتہاءکردی ہے بچوں ‘ بوڑھوں اور خواتین کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے۔

مگر اس سب کے باوجود کشمیری آزادی کے حصول کیلئے ڈٹے ہوئے ہےں پہلے سے زیادہ جوش و جذبہ کیساتھ کام کررہے ہےں۔ ےہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہےں کرینگے مےں اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی قرارادادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت فراہم کرے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ اگر مشرقی تیمور ‘ جنوبی سوڈان اور دیگر علاقوں مےں بنیادی حق دینے کیلئے کردار ادا کرسکتی ہے وہ کشمیر مےں کیوں نہےں کرتی۔

مظفرآباد میںجماعت اسلامی زیر اہتمام یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کروڑوں انسان آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہے اور عالمی برادری کو اس کی نذاکت سامنے رکھتے ہوئے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی حمایت کرنی چاہےے اور بھارت پر دباﺅ ڈالنا چاہےے کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت فراہم کرے۔ میری زندگی کا آخری لمحہ اور آخری سانس کشمیر کی آزادی کیلئے ہے جب تک کشمیر آزادہو کر پاکستان کاحصہ نہےں بن جاتا اُس وقت تک ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے۔

انہوںنے کہا کہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے ‘ کشمیری تقسیم برصغیر کے نامکمل ایجنڈا کی تکمیل کیلئے جدوجہد کررہے ہےں۔ ےہ تحریک پاکستان کا تسلسل ہے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیر پر واضح اور دوٹوک پالیسی اختیار کرے ‘ آلو پیاز کی تجارت کشمیریوں کو قبول نہےں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کے 18کروڑ عوام کشمیریوں کی پشت پر ہےں۔

کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اور پاکستان کے بغیر کشمیر نہےں ہے۔ پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں سیاسی اختلافات کے باوجود کشمیر کے مسئلے پر متفق ہےں۔ جس طرح افغانستان مےں سابق سویت یونین کو نکالنے کیلئے پوری دنیا نے اخلاقی ‘ سیاسی اور عسکری مدد کی اسی طرح کشمیر سے بھارتی فوج کو نکالنے کیلئے بھی دنیا کشمیریوں کی مدد کرے۔

انڈین فوج کو کشمیر سے نکلنا ہے۔ نریندر مودی نے اعتراف کیا کہ اُس نے پاکستان توڑا ہے۔ اس موقع پر حکومت پاکستان کو دنیا کے سامنے احتجاج کرنا چاہےے تھا جو نہےں ہوا۔ ہندوستان کیساتھ دوستی اور یاری کا نعرہ لگانا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ اگر آپ ہندوستان کیساتھ نہےں لڑنا چاہتے تو ہماری تحریک کو کمزور نہ کرے۔

مسئلہ کشمیر کے دو فریق نہےں ہےں تین فریق ہےں۔ پاکستان انڈیا اور کشمیر ہےں ۔ مذاکرات مےں کشمیری قیادت کو بھی شریک ہونا چاہےے۔ شہید مقبول بٹ نے اسی مہینے مےں جام شہاد ت نوش کیا۔ اسی مہینے مےں افضل گورو کو شہید کیا گیا‘ شہادت انکی ایک لازوال داستان ہے۔ وادی کے اندر کوئی جگہ ایسی نہےں جہاں شہداءکے خون کے دبے موجودنہےں ہےں۔ مےں مطالبہ کرنا چاہتا ہوں کہ مظفرآباد مےں کشمیری مہاجرین بھائیوں کے بڑے مسائل ہےں۔

ان کے مسائل حل کرنا ےہ آزادکشمیر و پاکستان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ دونوں حکومتوں کو مل کر ان کے مسائل حل کرنے چاہےئےں۔ نوازشریف مظفرآباد مےں موجود ہےں آزادخطے اور گلگت بلتستان کے سپیکر بھی موجود ہےں ملا کر ایسا خطہ بنا نا چاہےے جہاں کرپشن نہ ہو‘ ظلم نہ ہو ‘ روزگار ہو خوشیاں ہوں۔ تحریک آزادی کشمیر کے ہر یوم کے موقع پر وہ ہمارے پاس موجود رہے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہےں اور پاکستانی قوم اور پوری جماعت اسلامی اور برادر تنظیمےں انہےں ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا ہے۔

جس کا بیڑا قاضی حسین احمد نے اٹھایا تھا اسے آگے بڑھایا ‘ ساری دنیا کے اسلامی تحریکوں کے ترجمان کی حیثیت سے موجود ہےں۔ ساٹھ اسلامی ممالک کی اسلامی تحریکیں آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہی ہےں۔ ےہ ان کے ترجمان کی حیثیت سے موجود ہےں۔ اس وقت میاں محمد نوازشریف مولانا فضل الرحمان اپنے نمائندوں کے ساتھ موجود ہےں۔ عمران خان نے بھی ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہم انکا بھی شکریہ ادا کرتے ہےں ان سے ےہ توقع رکھتے ہےں کہ ان کی حمایت آزادی تک ہمارے ساتھ رہے گی۔

قائد حریت سید علی گیلانی اللہ انہےں سلامت رکھے اور صحت سے نوازے ‘ صحت کی اس حالت مےں وہ ڈٹے ہوئے ہےں۔ کشمیر کے عوام کو خواتین کو بچوں کو بوڑھوں کو سب کو سلام پیش کرتے ہےں جو آزادی کے مورچے مےں ڈٹے ہوئے ہےں۔ کوئی بھی کشمیری سرینڈر نہےں کریگا ‘ آخری کشمیری بھی اس جدوجہد کو جاری رکھے گا۔ پاکستان بحیثیت وکیل اور فریق حقیقی پشت بانی کرے۔

آزادکشمیر کے مسائل حل کرنا آزاد کشمیر اور پاکستان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ مہاجرین کے مسائل معمولی ہےں ےہ حل نہ کرنا حکومت کیلئے باعث شرم ہے۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھارت کیلئے کشمیر ایک تپتہ ہوا توا بنا دیا ہے۔ الجزائر سمیت دیگر ممالک نے اپنے اس حق کو استعمال کیا ہے کشمیریوں کو بھی حق خودارادیت دیا جائے۔ قائد اعظم نے اپنے اُس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف کو حکم دیا تھا کہ وہ کشمیر پر حملہ کرے آج بھی ےہ احکامات موجود ہےں۔

قائد اعظم نے کشمیر کو شہ رگ قرار دیا اور کشمیرپالیسی بھی دی۔ حکومت پاکستان اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرے اور کشمیر کی آزادی کیلئے واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کرے۔ پاکستان مےں تخریب کاری را کررہی ہے ‘حکومت پاکستان اور ممبران پارلیمنٹ دنیا پر واضح کرے کہ بھارت پاکستان کو کیوں عدم استحکام کا شکار کررہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری پرازم ہےں اور کشمیر کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھےں گے۔

مےں گلگت بلتستان مشتاق ایڈووکیٹ و دیگر قائدین حریت اور دیگر پارٹیوں کے قائدین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ یہاں تشریف لائے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں نے پاکستان کے جھنڈے لہرا کر ثابت کیا کہ وہ کلمہ کی بنیا د پر بننے والے ملک پاکستان کیساتھ ہےں۔ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیرکی تمام اکائیوں کو جمع کرے ان کو آئینی حقوق دے۔

انہوںنے کہا کہ وہ دن دور نہےں ہے کہ یہاں سے سارے لوگ سرینگر پہنچےں گے اور آزادی کا جشن منائےں گے۔ ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان جعفراللہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام نے آزادی کیلئے قربانیاں دی ہےں اور وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ ہےں۔ گلگت بلتستان ریاست جموں وکشمیر کا حصہ ہے۔ گلگت بلتستان کو جب ایف سی آر کے کالے قوانین نافذ کیئے گئے ہماری کسی نے مدد نہےں کی۔

مگر ہم کشمیرکی آزادی کیلئے قربانی دیں گے۔ اس موقع پر شیخ عقیل الرحمان نے کہا کہ مہاجرین کے مسائل حل کیئے جائےں‘ حکومت پاکستان آزادکشمیر کے 55ارب روپے واپس کرے‘ کشمیریوں نے تحریک آزادی کشمیر اور تکمیل پاکستان کیلئے لازوال قربانیاں دیں‘ آج میاں محمد نوازشریف کشمیری مہاجرین کے مسائل کے حل کیلئے احکامات جاری کریں۔ شیخ عقیل الرحمان نے کہا کہ وہ حقوق جو صوبوں کو دیئے جارہے ہےں وہ آزادکشمیر و گلگت بلتستان کو بھی دیئے جائےںن۔

اس موقع پر سیکرٹری اطلاعاتقع جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا کہ اس موقع پر پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے اور ان کیساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے۔ سابق وزیر قانون گلگت بلتستان اور نائب امیر جماعت اسلامی مشتاق ایڈووکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہےں وہاں کے لوگوں کو بھی آئینی و سیاسی حقوق دیئے جائےں اور دونوں آزاد خطوں کو آزادی کا بیس کیمپ بنایا جائے۔ اس موقع پر سابق وزیر حکومت خواجہ فاروق‘ دیوان چغتائی،غلام محمد صفی‘ نذیر حسین شاہ‘ قاضی شاہد حمید‘ غلام رسول ماگرے‘ منیر اختر‘ شیخ منظور‘ عزیر غزالی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ڈاکٹر مشتاق،محمود ساغر ،الطاف بٹ اور دیگر نے شرکت کی ۔