مردم شماری کا عمل پر امن، محفوظ بنانے اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے مسلح افواج کا تعاون ضروری ہے، وفاقی ادارہ شماریات مردم شماری کیلئے 3دنوں میں جامع منصوبہ پیش کریگا، جنوری سے جون تک محصولات کا ہدف پورا کیا جائے گا، ایف بی آر رضا کارانہ ٹیکس سکیم کو زیادہ سے زیادہ سود مند بنانے کیلئے آگاہی مہم چلائے گا

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا مختلف اجلاسوں سے خطاب

جمعہ 5 فروری 2016 22:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 2016ء کی مردم شماری کو پر امن، محفوظ بنانے اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے مسلح افواج کا تعاون اور مدد ضروری ہے، مردم شماری میں شفافیت اور بہتر طرز عمل کو یقینی بنایا جائے ،وفاقی ادارہ شماریات متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے مردم شماری کیلئے ایک جامع منصوبہ بنا کر تین دنوں میں پیش کرے گا، جنوری سے جون 2016ء تک محصولات جمع کرنے کا ٹارگٹ پورا کیا جائے گا، ایف بی آر رضا کارانہ ٹیکس سکیم کو زیادہ سے زیادہ سود مند بنانے کیلئے آگاہی مہم چلائے گا۔

جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ نے مختلف اجلاسوں کی صدارت کی ۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ملک میں ’’معاشی شمولیت‘‘ کے حکومتی اقدامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ، پی پی اے ایف، وزیراعظم یوتھ لون سکیم، مائیکرو فنانس اور الیکٹرانک بینکنگ سروس کی وسعت دینے کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے بنکوں کی سروس کو زیادہ سے زیادہ عوام بالخصوص متوسط طبقہ تک پھیلانے کیلئے حکومت کو شاں ہے، حکومتی منصوبوں میں جدید ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے تا کہ ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کو بھی مالی سہولیات سے استفادہ کرایا جا سکے۔ اجلاس میں عالمی بنکوں کے صدر ڈاکٹر جم یونگ سم اور نیدر لینڈ کی کوئین کے دورہ پاکستان کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزارت خزانہ کے حکام نے وزیر خزانہ کو مختلف منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت پر آگاہ کیا۔ وزیر خزانہ نے آبادی اور مکانات کیلئے 2016 میں ہونے والی مردم شماری کے حوالے سے اجلاس کی بھی صدارت کی۔ وفاقی ادارہ شماریات کے چیف اسٹیشن عاصف باجوہ نے مردم شماری کے لئے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ 2010 کی مردم شماری میں شفافیت، پرامن اور محفوظ بنانے کیلئے مسلح فوج کا تعاون اور مدد ضروری ہے۔

انہوں نے ادارہ شماریات کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے ایک مکمل منصوبہ بنا کر 3دنوں میں پیش کریں، مردم شماری کے حوالے سے تمام سرگرمیوں شیڈول کے مطابق مکمل کرنے کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لائیں جائیں۔ وزیر خزانہ نے رواں مالی سال کی جنوری سے مارچ تک سہ ماہی کیلئے محصولات جمع کرنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ جنوری سے جون 2016ء تک محصولات ٹارگٹ پورا کیا جائے گا۔

اجلاس میں رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ تاجروں نے اس سکیم کو گرمجوشی سے قبول کیا ہے۔ ایف بی آر سکیم کو زیادہ سود مند بنانے کیلئے آگاہی مہم چلائے گا اور تاجروں ٹیکس کی ادائیگی کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے حوالے سے کوششوں کی تعریف کی۔