پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونا افسوس ناک ہے ‘ سرووین رچرڈز

ہفتہ 6 فروری 2016 12:23

پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونا افسوس ناک ہے ‘ سرووین رچرڈز

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 فروری۔2016ء) پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں بطور معاون خدمات سرانجام دینے والے عظیم ویسٹ انڈین کھلاڑی سر ووین رچرڈز نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کو افسوسناک قرار دیا۔2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اس المناک واقعے کی وجہ سے پاکستان بیک فٹ پر چلا گیا ہے اور پی سی بی ٹیسٹ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کی میزبانی نہیں کرپارہا۔

واقعہ کے بعد سے پی ایس ایل ہی کی طرح پاکستان اپنے تمام میچوں کی میزبانی متحدہ عرب امارات میں کررہا ہے۔رچرڈز نے کہا کہ میں کئی مرتبہ پاکستان کا دورہ کرچکا ہوں اور ہر مرتبہ مجھے وہاں بہت مزہ آیااس بات سے مجھے بہت تکلیف ہوتی ہے کہ پاکستان میں جاکر اب کوئی ٹیم نہیں کھیلتی۔

(جاری ہے)

سابق ویسٹ انڈین کپتان نے پاکستان کرکٹ اور اس کے کرکٹرز کو سراہتے ہوئے انہیں بہترین قرار دیا۔

کئی سالوں سے میں پاکستان کرکٹ دیکھ رہا ہوں ‘چاہیں ان کے خلاف کھیلا جائے یا کاوٴنٹی کرکٹ میں کھیلیں وہ بہترین بلے بازی اور باوٴلنگ کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اچھے انسان بھی ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اکثر پاکستانی کھلاڑیوں کو ٹی وی پر کھیلتے ہوئے دیکھتے ہیں اور وہ بہت ٹیلنٹڈ نظر آتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں دعا کرتا ہوں کہ پاکستان میں صورت حال بہتر ہو جو ہورہی ہے اور ایک وقت آئیگا جب دنیا بھر کے کرکٹرز اس خوبصورت پاکستان دوبارہ آنے لگیں گے جسے میں نے دیکھا ہے ‘وہ کوئٹہ کی ٹیم کے ساتھ منسلک ہونے پر انتہائی خوش دکھائی دئیے اور کہا کہ ان کی ٹیم کو کامبینیشن بہت اچھا ہے۔

ٹیم کے کامبینیشن کو دیکھتے ہوئے یہ حیرانی کی بات نہیں کہ کوئٹہ نے مخالف ٹیم کو باآسانی ہرادیا۔ماسٹر بلاسٹر نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں میں دنیا کے بہترین کھلاڑی بننے کی صلاحیت موجود ہے، صرف انہیں مناسب سہولیات مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :