پاکستان اور ارجنٹائن کے مابین باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے عمدہ مواقع پائے جاتے ہیں ، پاکستان کے نجی شعبے کو چاہیے کہ وہ ارجنائن کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو بہتر کرنے کیلئے اپنی کوششیں تیز کرے، ارجنٹائن کی نئی حکومت نے کاروبار کے میدان میں بہت سی اصلاحات متعارف کرائی ہیں جس وجہ سے کاروباری حضرات کافی پرامید نظر آتے ہیں، ارجنٹائن کی مارکیٹ اب بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے کھل رہی ہے،اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اپنا ایک تجارتی وفد ارجنٹائن کے دورے پر بھیجے

پاکستان میں تعینات ارجنٹائن کے سفیر راڈولفو جے مارٹن سراویو کا تاجر برادری سے خطاب

ہفتہ 6 فروری 2016 16:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 فروری۔2016ء) پاکستان میں تعینات ارجنٹائن کے سفیر راڈولفو جے مارٹن سراویو نے کہا کہ پاکستان اور ارجنٹائن کے مابین باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے عمدہ مواقع پائے جاتے ہیں لہذا پاکستان کے نجی شعبے کو چاہیے کہ وہ ارجنائن کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو بہتر کرنے کیلئے اپنی کوششیں تیز کرے۔

انہوں نے کہا کہ ارجنٹائن کی نئی حکومت نے کاروبار کے میدان میں بہت سی اصلاحات متعارف کرائی ہیں جس وجہ سے کاروباری حضرات کافی پرامید نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارجنٹائن کی مارکیٹ اب بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے کھل رہی ہے لہذا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اپنا ایک تجارتی وفد ارجنٹائن کے دورے پر بھیجے تا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کئے جا سکیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامر اینڈ انڈسٹری میں اپنے الوداعی دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ارجنٹائن کے سفیر نے کہا کہ فروری کے آخری ہفتے میں دبئی میں ایک ایکسپو منعقد ہو گی جس میں ارجنٹائن کی 145کمپنیاں شرکت کریں گی ۔ انہوں نے کہا پاکستان کی تاجر برادری کیلئے یہ اچھا موقع ہے کہ وہ اس ایکسپو میں شرکت کر کے ارجنٹائن کی تاجر برادری سے براہ راست ملاقات کریں اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون قائم کرنے کے امکانا ت کا جائزہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری ایک دوسرے کے ملک میں سنگل کنٹری نمائشیں منعقد کرنے پر توجہ دے کیونکہ تجارتی میلے اور نمائشیں باہمی تجارت اور برآمدات کو فروغ دینے کا سب سے بہترین ذریعہ ہیں۔ ارجنٹائن کے سفیر نے کہا کہ انہوں نے اپنے کیرئیر کے 12سال پاکستان میں گزارے ہیں اور وہ یہاں سے بہت سی اچھی یادیں ساتھ لے کر جا رہے ہیں۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے جناب راڈولفو جے مارٹن سراویو کی پاکستان میں بطور ارجنٹائن سفیر گراں قدر خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اوراس امید کا اظہار کیا کہ ان کے جانشین اس عمدہ روایت کو برقرا ر رکھیں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان اور ارجنٹائن کی تاجر برادری کو باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے سخت محنت کرنا ہو گی کیونکہ 2014-15کے دوران دونوں ممالک کی باہمی تجارت صرف 36کروڑ 50لاکھ ڈالر کے لگ بھگ رہی جو ان کی اصل صلاحیت سے بہت ہی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارجنٹائن نے درآمدات پر کچھ پابندیاں عائدکر رکھی ہیں جس وجہ سے پاکستان کے برآمدکنندگان کو ارجنٹائن کے ساتھ برآمدات کو فروغ دینے میں مشکلات درپیش ہیں لہذ ا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ارجنٹائن ان پابندیوں میں نرمی پیدا کریں جس سے دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں بہتری پیدا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مرکوزر بلاک کے ساتھ ترجیحی تجارت کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے اور ارجنٹائن اس بلاک کا رکن ہونے کی وجہ سے مذکورہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرے۔

عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے جبکہ آئندہ صدی ایشیاء کی صدی کہلائے گی لہذا ارجنٹائن کے سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ اس خطے میں پیدا ہونے والے کاروباری مواقعوں سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے پاکستان پر زیادہ توجہ دیں۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر شیخ عبدالوحید، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ظفر بختاری، آئی سی سی آئی کے سابق صدر میاں شوکت مسعود اور دیگر نے بھی پاکستان اور ارجنٹائن کے تعلقات کو بہتر کرنے کیلئے جناب راڈولفو جے مارٹن کی گراں قدر خدمات کو سراہا اور ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔