سپریم کورٹ ، لال مسجد کمیشن کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

پیر 8 فروری 2016 11:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 فروری۔2016ء ) : سپریم کورٹ نے لال مسجد کمیشن کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے لال مسجد کے وکیل طارق اسد سے اٹارنی جنرل کی جانب سے خفیہ دستاویزات کوعام کرنے کے حوالے سے جمع کردہ جواب پر تفصیلی جواب طلب کیاہے جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان سلمان بٹ نے پیرکو جسٹس اقبال حمید الرحمان اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل دو رکنی بنچ کے روبروجواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیارکیاہے کہ لال مسجداآپریشن کے حوالے سے خفیہ دستاویزات عام نہیں کرسکتے اگر ایساکیاگیاتوگواہان کی زندگیوں کوخطرات لاحق ہوجائیں گے حکومت نہیں چاہتی کہ یہ دستاویزات عام کی جائیں عدالت لال مسجد کمیشن رپورٹ کو عام نہ کرے اس پر طارق اسدایڈووکیٹ نے کہاکہ تیس ھزار صفحات پر مشتمل رپورٹ ہے جس کو ا ٹارنی جنرل نے پڑھا تک نہیں اس پرعدالت نے کہاکہ آپ باقی باتیں رہنے دیں انھوں نے جواب پڑھاہے یانہیں آپ اٹارنی جنرل کے جواب پر جواب جمع کرائیں اس کے لیے آپ کووقت دے رہے ہیں جواب داخل کرائیں طارق اسدنے کہاکہ لال مسجدآپریشن کے دوران کیاکچھ نہیں کیاگیاکئی ورثاء آج بھی آپ کے فیصلے کاانتظار کررہے ہیں براہ مہربانی فیصلہ دیاجائے اس پر عدالت نے کہاکہ آپ پہلے لال مسجد آپریشن کمیشن کی دستاویزات عام نہ کرنے کے اٹارنی جنرل کے جواب پرتوجواب داخل کرائیں بعدازاں عدالت نے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :