خواتین کی سب سے بڑی مشکل آسان ، روز روز میک اپ کرنے کی ضرورت نہیں

حسن افروزی کے لیے اب مستقل میک اپ دستیاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 8 فروری 2016 16:32

خواتین کی سب سے بڑی مشکل آسان ، روز روز میک اپ کرنے کی ضرورت نہیں

جرمنی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 فروری 2016ء): خواتین اپنی جلد اور میک اپ کو لے کر کچھ زیادہ ہی محتاط ہوتی ہیں۔ خواتین سے متعلق یہ بھی مشہور ہے کہ انہیں کسی جگہ جانے کے لیے اگر تیار ہونا ہو تو وہ جلدی اپنی تیاری سے مطمئن نہیں ہوتیں ، بلکہ تیار ہونے میں مردوں کی نسبت کئی گنا زیادہ وقت لیتی ہیں ۔خواتین کی تیاری میں اہم اور بنیادی چیز ان کا میک اپ ہے جسے کرنے میں وہ بہت سارا وقت صرف کر دیتی ہیں لیکن خواتین کی اس مشکل کو بھی آسان کر دیا گیا ہے ۔

جی ہاں! جرمنی میں ایک ایسا طریقہ متعارف کروایا گیا ہے جس کے تحت خواتین ایک مخصوص عرصے تک مستقل میک اپ یعنی پرمننٹ میک اپ کروا سکتی ہیں جس کے بعد انہیں صبح اُٹھ کر منہ دھونے کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔ جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے اسکول آف کاسمیٹولوجی کی انسٹرکٹر ایمل بوٹون کا کہنا ہے کہ ’’ایک خود کار آلہ جو ٹیٹو مشین کی طرح کام کرتا ہے، کی مدد سے مائیکرو پگمنٹیشن یعنی نسیج کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اس عمل میں چہرے کی جلد کی سب سے بیرونی پرت ”ایپی ڈرمس“ میں ایک باریک سوئی سے نسیج کو رنگنے والا رنگ ڈال دیا جاتا ہے۔ جس سے چہرہ ترو تازہ اور میک اپ سے بھرپور نظر آنے لگتا ہے۔‘‘مائیکرو پگمنٹیشن یا پرمننٹ میک اپ کے عمل سے گزرنے کے بعد نہ تو صبح اُٹھ کر چہرے کہ صاف کرنے کی ضرورت رہتی ہے اور نہ ہی اس کو سرُخی پاؤڈر سے آراستہ کرنےکی ضرورت باقی رہتی ہے۔

خواتین کے ایک مرتبہ مائیکرو پگمنٹیشن کروا لینے سے ایک مخصوص عرصے کے لیے چہرے کی مستقل حُسن افروزی ہو جاتی ہے۔ جرمن ماہر حُسن افرروزی ایمل بوٹون نے کہا کہ سب سے زیادہ خواتین پرمننٹ آئی برو میک اپ کرواتی ہیں اور آئی برو کا مستقل زیبائشی عمل جس کے ذریعے بھنویں گھنی اور بھری بھری نظر آنے لگتی ہیں، ہی خواتین میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔

جرمن شہر فرینکفرٹ سے تعلق رکھنے والی ایک اور کاسمیٹولوجسٹ کرسٹینا ژوویک نے آئی بروز یا بھنوؤں کو خوبصورت بنانے میں مہارت حاصل کی ہے۔ اس طریقہ کار کو ’مائیکرو بلیڈنگ‘ کہا جاتا ہے۔ کرسٹینا نے بتایا کہ ’’ایک ایک بال الگ الگ ہاتھ سے بنایا جاتا ہے۔ جس کے بعد اس طرح بنائی گئی بھنوؤں کے بال بہت ہی دقیق اور قدرتی نظر آتے ہیں۔‘‘روایتی استعمال کے علاوہ پرمننٹ یا مستقل میک اپ کبھی کبھی سرجری کے بعد بھی کیا جاتا ہے۔ ماہر امراض خواتین کو جلد کرسٹیان راؤلن پرمننٹ میک اپ کے صحت کو پہنچنے والے نقصانات سے آگاہ کرتے ہوئے خبردار کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ ٹیٹو کی طرح جلد کو زخمی کر دیتا ہے اور الرجیز اور سوزش کا باعث بھی سکتا ہے۔