افغان مسئلے کا فوجی حل نا کام ہو چکا ،مذاکرات سے حل کی کوششیں تیز کی جائیں ، ماہرین

پیر 8 فروری 2016 16:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) دفاعی تجزیہ کاورں اور ماہرین نے کہا ہے کہ فغان مسئلے کا فوجی حل نا کام ہو چکا اس لیے اسے مذاکرات سے حل کرنے کی کوششوں کو تیز کیا جانا چاہیے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ چار بڑے ممالک افغانستان میں امن کے لیے مل کر کوشش کر رہے ہیں۔ ریڈیو پاکستان کے نیوز اینڈ کرنٹ آفیئرز چینل کے پروگرام ہفتہ رفتہ میں اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے دفاعی تجز یہ کا رخرم اقبال نے کہا کے افغانستان میں امن مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

پاکستان، افغانستان،چین اورامریکہ افغانستان میں امن کے لیے مل کر کوشش کر رہے ہیں۔پاکستان ہمیشہ افغانستان میں امن کا خواہاں رہاہے ۔افغانستان کی خراب صورتحال کا پاکستان پر بھی منفی اثر ہو رہا ہے باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی لیکن پاکستان نے تحمل و برداشت کا مظاہرہ کیا اور افغانستان میں امن عمل کے لیے تعاون کو جاری رکھا۔

(جاری ہے)

جبک سینئر تجزیہ کا اے زیڈ ہلالی نے کہا کے یہ بات خوش آئند ہے کہ چار بڑے ممالک افغانستان میں امن کے لیے مل کر کوشیش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں طالبان سے مذاکرات کیے جا رہے ہیں ۔پاکستان نے افغانستان میں امن کے لیے قربانیاں دی ہیں جو راےئگاں نہیں جائے گی۔مذاکرات خطے میں امن لانے کاواحد زریعہ ہیں۔افغان حکومت کو یہ بات ذہین نشین رکھنی چاہیے کہ طالبان کی سنجیدہ شمولیت کے بغیر افغانستان میں امن ممکن نہیں ہو سکے گا۔

متعلقہ عنوان :