تائیوان زلزلہ، 60 گھنٹے بعد ایک آٹھ سالہ بچی کو ملبے تلے سے زندہ نکال لیا گیا

100 سے زائد افرادتاحال لاپتہ،تمام ہلاک شدگان کی لاشیں ایک سترہ منزلہ عمارت کے ملبے سے ملی ہیں،مئیر ٹائینان

پیر 8 فروری 2016 18:20

تائیوان زلزلہ، 60 گھنٹے بعد ایک آٹھ سالہ بچی کو ملبے تلے سے زندہ نکال ..

تائی پے (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) جنوبی تائیوان میں زلزلے کے 60 گھنٹے بعد ایک آٹھ سالہ بچی کو ملبے تلے سے زندہ نکال لیا گیا ۔ تائیوان کے شہر ٹائینان کے میئر کے مطابق زلزلے کے باعث 100 سے زائد افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ اس زلزلے کے نتیجے میں اب تک 40 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔

تمام ہلاک شدگان کی لاشیں ایک سترہ منزلہ عمارت کے ملبے سے ملی ہیں۔ خدشہ ہے کہ اس عمارت کے ملبے تلے ابھی بھی 117 افراد دبے ہوئے ہیں۔ تائیوان کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ زندہ بچ جانے والے 38 افراد میں سے 36 کی لاشیں اسی عمارت کے ملبے سے ملی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ عمارت 1994 میں تعمیر کی گئی تھی۔عمارت کے ملبے تلے سے ملنے والا دوسرا شخص لی سنگ ٹیان ہے جس کوپیر کے روز ملبے تلے سے زندہ نکال لیا گیا اس شخص کو ملبے سے نکالے جانے کے براہ راست مناظر تائیوان ٹیلی ویژن میں دیکھائے گئے۔

جبکہ پیر کو ہی زلزلہ کے لگ بھگ 60 گھنٹے بعد امدادی کارکنوں نے ایک آٹھ سالہ بچی کو ملبے تلے سے زندہ نکال لیا۔ٹائینان کے مئیر ویلیئم لائی کے مطابق ریسکیو کارروائیاں ’تیسرے دور‘ میں پہنچ گئیں اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد زندہ بچا لیے جانے والوں سے کہیں زیادہ ہے۔ تائیوان کے نو منتخب صدر سائی اینگ وین جنہوں نے گزشتہ ماہ انتخابات جیتے تھے، ایک بیان میں کہا کہ پرانی عمارات کی شناخت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں مستقبل میں زلزلہ برداشت کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

عمارت کے ملبے میں دیکھا گیا کہ عمارت کی تعمیر میں کھانا پکانے والے تیل کے ڈبے استعمال کیے گئے تھے۔عمارت میں دب جانے والے افراد کے رشتہ دارمنہدم ہونے والی عمارت کے باہر گئی گھنٹے سے اپنے رشتہ داروں کے بارے میں جاننے کے لیے انتظار میں کھڑے ہیں۔

متعلقہ عنوان :