اپنے ہی جنازے پر زندہ پہنچ کر بیوی نے خود کو قتل کرانے والے شوہر کو خوفزدہ کردیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 8 فروری 2016 22:17

اپنے ہی جنازے پر زندہ  پہنچ کر بیوی نے خود کو قتل کرانے والے  شوہر کو ..

اپنے ہی جنازے پر زندہ پہنچ کر بیوی نے ، خود کو قتل کرانے کی کوشش کرنے والے ، شوہر کو خوفزدہ کر دیا۔
روکونڈو کی کہانی ایک سال پہلے شروع ہوئی جب وہ میلبورن سے، اپنے شوہر کلالا کے ساتھ ، ایک پرواز کے ذریعے اپنے ملک برونڈی پہنچی۔
اپنی سوتیلی ماں کی آخری رسومات کے بعد غمزدہ روکونڈو ہوٹل میں اپنے کمرے میں بیٹھی تھی کہ اس کے شوہر کا فون آیا۔

اس کے شوہر نےا سے کہا کہ وہ کمرے سے باہر جا کر تازہ ہوا لے۔ روکونڈو جیسے ہی کمرے سے باہر گئی، ایک شخص نے اس کی طرف گن تان کر اسے چپ کرا دیا۔ مسلح شخص نے دھمکی دی کہ اگر اس نے آواز نکالی تو وہ فوراً ہی اسے قتل کر کے بھاگ جائے گا۔ اس کے بعد مسلح شخص اسے گاڑی میں بیٹھا کر دور لے گیا اور ایک عمارت میں لے جا کر کرسی سے باندھ دیا۔

(جاری ہے)


اغواکاروں نے روکونڈو سے پوچھا کہ اس نے کلالا کا کیا بگاڑا ہے جو وہ اسے قتل کرانا چاہتا ہے؟، اس پر روکونڈو چیخ پڑی کہ اس کا شوہر ایسا کیسے کر سکتا ہے؟ اغواکاروں نے ہنستے ہوئے، اسے بے وقوف قرار دیا ور ، لاؤڈ آن کر کے اس کے شوہر کو فون ملایا۔

اس کے شوہر نے اغوا کاروں کو کہا کہ وہ روکونڈو کو قتل کر دیں۔ یہ سن کر روکونڈو چیخ پڑی۔
روکونڈو اور کلالا کی ملاقات 11سال پہلے ہوئی تھی، جب وہ برونڈی سے آسٹریلیا گئی تھی۔اس کا شوہر ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو کا مہاجر تھا۔ دونوں ایک ہی جگہ کام کرتے تھے۔دونوں میں میل ملاقات بڑھی تو دونوں نے شادی کرلی۔ شادی سے پہلے کچھ لوگوں نے روکونڈو کو کلالا کے تشددپسند اور باغی فوجی ہونے کے بارے میں بتایا تھا مگر اس نے یقین نہ کیا۔

دونوں کے تین بچے بھی ہیں۔ روکونڈو کے پہلے شوہر سے پانچ بچے ہیں۔
اغوا کاروں نے روکونڈو کو یہ کہہ کر چھوڑ دیا کہ وہ عورتوں کو قتل کرنے پر یقین نہیں رکھتے اور وہ اس کے بھائی کو جانتے ہیں۔ انہوں نے روکونڈو کو چھوڑتے ہوئے اسے اپنی اور اس کےشوہر کےدرمیان ہونے والی بات چیت کی ریکاردنگ اور 7000 ڈالر کی رسید بھی دےدی۔
کینیا اور بیلجیئم کے سفارت خانے کی مدد سے روکونڈو برونڈی سے آسٹریلیا واپس آگئی اور اپنے گھر کے ساتھ موجود پاسٹر کے گھر رہنے لگی۔

چند دن بعد اس کے شوہر نے سب کو بتادیا کہ اس کی بیوی دردناک حالات میں موت کا شکار ہوگئی ہے، شوہر نے روکونڈو کی آخری رسومات کا بندوبست کیا۔
آخری رسومات کے اختتام پر روکونڈو اپنے شوہر کے سامنے آگئی ، جو اسے دیکھ کر آنکھیں پھاڑنے اور بھوت بھوت چلانے لگا۔اس پر روکونڈو نے جواب دیا کہ حیران رہ گئے ، میں زندہ ہوں۔یہ سن کر کلالا اس سے معافیاں مانگنے لگا۔

روکونڈو نے پولیس کو فون کیا، جس نے کلالا کو گرفتار کر لیا۔ کلالا نے تمام جرائم سے انکار کر دیا مگر ریکارڈ کی ہوئی فون کالز اور دوسرے ثبوت اسے مجرم ثابت کرنے کےلیے کافی تھے۔ کلالا نے روکونڈو پر الزام لگایا کہ وہ اسے چھوڑ کر کسی اورمرد کے ساتھ جانا چاہتی تھی، جس کی وجہ سے اس نے اسے قتل کرنا چاہا، روکونڈو نے اس الزام کو مسترد کردیا۔

میبلورن کی عدالت نے کلالا کو 9 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
کلالا کو سزا سنائے جانے کے بعد کانگو کی کمیونٹی روکونڈو کے خلاف ہو گئی اور انہوں نے اسے دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ روکونڈو نے حکام کو کہا ہے کہ وہ اسے رہنے کو نئی جگہ دیں تاکہ وہ اپنے 8 بچوں کی پرورش کر سکے۔
روکونڈو کا کہنا ہے کہ وہ روز رات کو جب بھی بستر پر لیٹتی ہے، اس کے کانوں میں بس ایک ہی آواز گونجتی ہے، اس کے شوہر کی آواز جو غنڈوں کو کہہ رہا ہوتا ہے کہ اسے قتل کردو۔