حکومت کی اولین ترجیح توانائی بحران پر قابو پانا ہے ، معلومات نہ ہونے کی وجہ سے منصوبوں پر تنقید کی جا رہی ہے ، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر سب کو اعتماد میں لیا گیا ، وزیراعظم نے حکومت میں آنے کے بعد پہلادورہ چین کا کیا تھا،وفاقی وزیرمنصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 9 فروری 2016 00:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 8فروری۔2016ء) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح توانائی بحران پر قابو پانا ہے ، معلومات نہ ہونے کی وجہ سے منصوبوں پر تنقید کی جا رہی ہے ، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پر سب کو اعتماد میں لیا گیا ، وزیراعظم نے حکومت میں آنے کے بعد پہلادورہ چین کا کیا تھا۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کر رہے تھے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ راہداری منصوبہ پاکستان کے لئے قدرت کی طر ف سے ایک تحفہ ہے ۔ ہماری حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو ملکی حالات بہت خراب تھے اور ہماری اولین ترجیح توانائی بحران پر قابو پانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے حکومت میں آنے کے بعد پہلا دورہ چین کا کیا تھا۔

(جاری ہے)

منصوبوں پر تنقید معلومات نہ ہونے کی وجہ سے کی جارہی ہے ۔

سی پیک پر سب کو اعتماد میں لیا گیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ داسو9ارب ڈالر کا منصوبہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ چاروں وزرائے اعلیٰ کو جے سی سی میں شمولیت کے لئے خط لکھا تھا اور خیبر پختونخواہ سے کوئی وزیر نہیں بلکہ پارلیمانی سیکرٹری شریک ہوئے تھے ۔احسن اقبال نے کہا کہ اورنج لائن منصوبہ پنجاب حکومت کا ہے اس میں سی پیک کا کوئی عمل دخل نہیں ہے ۔

کوئی بھی صوبائی حکومت چین کے ساتھ کوئی بھی منصوبہ شروع کر سکتی ہے اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے ۔ پنجاب حکومت بڑی محنت سے منصوبے لگا رہا ہے دوسرے صوبے کچھ نہیں کر رہے تو ان کی اپنی مرضی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں کسی قسم کے گھپلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ راہداری منصوبے پاکستان میں سب سے زیادہ بحث ہوئی ۔ بے بنیاد الزامات لگانے والے والوں کومیں عدالت لے کر جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ راہداری کو پہلے 4لین اور بعد میں 6لین بنایا جائے گا۔ اب اس منصوبے پر کوئی تنازعہ باقی نہیں ہے ۔