گلوگل کے ہیڈکواٹرزمیں ملازم 200بکریاں ‘تنخواہ اور دیگر مراعات بھی حاصل کرتی ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 9 فروری 2016 18:46

گلوگل کے ہیڈکواٹرزمیں ملازم 200بکریاں ‘تنخواہ اور دیگر مراعات بھی حاصل ..

سان فرانسسکو(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09فروری۔2016ء) عالمی سرچ انجن ”گوگل“ کے دنیا بھرمیں سینکڑوں ملازمین کام کررہے ہیں مگر گلوگل کے امریکہ میں قائم ہیڈ کواٹر میں 200 بکریاں بھی تنخواہ پر کام کرتی ہیں۔گوگل کی ملازم بکریوں کے بارے میں بہت کم لوگوں کو علم ہوگا مگر یہ بکریاں پچھلے کئی سال سے کام کرتی ہیں۔ گوگل نے ماو ٹینٹ بیو میں اپنے ہیڈ آفس کے لیے دو سو بکریوں کو بہ طور ملازم رکھا ہوا ہے جہاں یہ بکریاں صدر دفتر کے لان میں اگنی والی گھاس چرتی ہیں۔

ان بکریوں کو باقاعدہ تنخواہ کے ساتھ دیگر مراعات بھی دی جاتی ہیں۔ بکریوں کو ہفتے میں ایک بارہیڈ آفس کے لان میں گھاس چرانے کے لیے لایا جاتا ہے۔ اس طرح صحن میں گھاس کی ٹریمنگ کے ساتھ ساتھ بکریوں کا پیٹ بھی بھر جاتا ہے۔

(جاری ہے)

گوگل نے اپنے آفیشل بلاگ پربھی بکریوں کوبہ طور ملازم رکھنے کی تصدیق کی ہے۔ گوگل کے دفتر میں جہاں بکریوں کی موجیں لگی رہتی ہیں وہیں ملازم بکریوں کے ذریعے فرینڈلی تعاون فراہم کرنے پر انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کر رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گوگل اپنے دفتر کے لان میں اگنے والی گھاس کی کٹائی کے لیے مشین استعمال نہیں کرتا۔ اس کی بنیادی وجہ دفتر کے عملے کو گھاس کٹائی کی مشین کے دھوئیں اور اس کے شور سے پیدا ہونے والی آلودگی سے محفوظ رکھنا ہے۔گوگل کی ملازم بکریوں کے لیے چراہوں کو بھی ٹریننگ دی گئی ہے تاکہ بکریوں کو دفاتر کے اندر جانے سے روکا جاسکے اور انہیں صرف دفتر کے لان تک گھاس چرنے تک محدود رکھا جاسکے۔

مشین کے ذریعے گھاس کٹائی کے بجائے بکریوں کے استعمال سے دفتر کے ماحول کو خوش گوار رکھنا ہے، کیونکہ بکریوں کی آواز سے سکون ملتا ہے۔یہاں یہ امرقابل ذکر رہے کہ بکریوں کے ذریعے گھاس کٹائی کا کام پہلی بار نہیں کیا گیا بلکہ 2007ءمیںYAHOO بھی بکریوں کو ملازمین کے طور پراستعمال کرچکا ہے۔اس کے علاوہ واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاﺅس سمیت دیگر اہم عمارتوں میں بکریوں کے ذریعے گھاس کاٹنے کے واقعات سامنے آچکے ہیں-

متعلقہ عنوان :