بول ورکرز ایکشن کمیٹی نے تنخواہوں کی ادائیگی اور بول کی بحالی نہ ہونے کی صورت میں پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کااعلان کردیا

چند میڈیا مالکان کی ملی بھگت کے سبب بول ٹی وی مسائل سے دوچار ہے،جدوجہد کو ملک گیر سطح پر وسعت دینگے ،مظاہرے سے شرکاء کاخطاب

منگل 9 فروری 2016 20:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 فروری۔2016ء) بول ورکرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے مظاہرے کے شرکاء نے اعلان کیا ہے کہ تنخواہوں کی ادائیگی اور بول کی بحالی نہ ہونے کی صورت میں پارلمینٹ کے سامنے دھرنہ دیا جائے گا اور احتجاج کو ملک بھر تک وسعت دی جائے گی۔ مظاہرے سے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے خطاب میں کہا کہ چند میڈیا مالکان کی ملی بھگت کے سبب بول ٹی وی مسائل سے دوچار ہے اور میڈیا ورکرز کو معاشی مسائل کا سامنا ہے۔

بول ورکرز کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچا کر رہینگے۔ آر آئی یو جے کے صدر علی رضا علوی کا مظاہرین سے خطاب میں کہنا تھا کہ بول کی جدوجہد آزادی صحافت کی لڑائی ہے اور اس لڑائی میں صحافی ضرور فتح یاب ہونگے۔ سینئر صحافی اور اینکر پرسن مطیع اﷲ جان نے خطاب میں کہا کہ محض طفل تسلیوں سے کام نہیں چلے گا۔

(جاری ہے)

حکومت کو بول ورکرز کے حقوق دینے ہونگے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے صدر شکیل انجم نے کہا کہ حقوق کی اس جنگ میں بول ورکرز اکیلے نہیں، ملک بھر کی صحافی برادری ان کے ساتھ ہے۔ بول ورکرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے سامنے ہونے والے مظاہرے اور ریلی میں صحافیوں، صحافتی تنظیموں، نیشنل پریس کلب کے عہدیداران، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

شرکاء نے بول ملازمین کو دس ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود حکومت کی جانب سے بول ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور نہیں کی جارہی۔ بول ورکرز ایکشن کمیٹی کے صدر سبوخ سید نے کہا کہ بول کی بندش اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سبب بائیس سو صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا معاشی قتل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم اپنی جدوجہد کو ملک گیر سطح پر وسعت دینگے اور تنخواہوں کی ادائیگی تک یہ تحریک جاری رہے گی۔ اگلے مرحلے میں پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ امریکا سے آئے سینئر صحافی اشرف قریشی نے کہا کہ بول ٹی وی نیٹ ورک نے تمام قانونی تقاضے پورے کئے تھے مگر سازش کے تحت غیرقانونی طور پر بند کیا گیا۔ مظاہرین سے بول ورکرز ایکشن کمیٹی کی آمنہ عامر اور ایمن سید نے بھی خطاب۔ اس موقع پر نیشنل پریس کلب سے سپر مارکیٹ تک ریلی بھی نکالی گئی۔

متعلقہ عنوان :