ورلڈ ٹی 20قریب ، بھارت انتظامات مکمل نہ کرسکا

جمعہ 12 فروری 2016 14:29

ورلڈ ٹی 20قریب ، بھارت انتظامات مکمل نہ کرسکا

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 فروری۔2016ء) بھارت میں ٹی 250 کرکٹ ورلڈ کپ کے انعقاد میں ایک ماہ سے بھی کم عرصہ رہ گیا ہے لیکن انتظامات مکمل نہیں کیے جا سکے ہیں۔بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ابھی تک آٹھ مارچ سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کے حتمی سٹیڈیموں کا اعلان نہیں ہوا اور نہ ہی ٹکٹیں جاری کی گئی ہیں۔نئی دہلی کو ابھی تک میچوں کی انعقاد سے متعلق کلیئرنس نہیں مل سکی اور ویسٹ انڈیز کی ٹورنمنٹ میں شرکت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اس کے علاوہ غیر ملکی شائقین کرکٹ کو مسائل کا سامنا ہے جنھوں نے ہوائی جہازوں کے ٹکٹ بک کرانے ہیں اور انھیں ویزے کی ضرورت ہے۔بھارتی کرکٹ بورڈ کا موقف ہے کہ کسی بھی انتطامی مسئلے کو حل کر دیا جائے گا اور اس میں فکرمند ہونے کی کوئی بات نہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر نے بتایا ہے کہ ’ہر چیز کو بہت جلد ہی حل کر لیا جائے گا۔

‘تاہم نیوزی لینڈ کے شائقین کرکٹ کے کلب بیج بریگیڈ کے شریک بانی پال فورڈ کا کہنا ہے کہ ’اب متعدد شائقین کرکٹ کے لیے بہت تاخیر ہو چکی ہے۔‘انھوں نے کہا ہے کہ اس وقت نیوزی لینڈ کی ٹیم بہت اچھی ہے اور ہم بھارت کا سفر کرنا پسند کریں گے لیکن میچوں کے انعقاد کے مقامات اور ٹکٹوں میں تاخیر کی وجہ سے شائقین کے لیے سفری انتظامات کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

2016 میں منعقد ہونے والے دیگر عالمی مقابلوں میں ریو اولمپکس اگست میں منعقد ہونے ہیں لیکن اس کے ٹکٹ ایک ماہ پہلے فروخت کے لیے پیش کر دیے گئے تھے۔بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جنرل نے گذشتہ جمعے کو بتایا تھا کہ رواں ہفتے کے آغاز پر ٹکٹ فروخت کر دیے جائیں گے تاہم ایسا نہیں ہو سکا اور اب منتظمین نے آئندہ پیر کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔ ٹکٹوں کی فروخت شروع نہ ہونے سے شائقین کرکٹ مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں سٹیڈیموں کے انتخاب کے مسئلے کو اس طرح دیکھا جا سکتا ہے کہ دہلی کے کوٹلہ فیروز شاہ سٹیڈیم میں سیمی فائنل سمیت چار میچوں کے انعقاد کے درکار تمام اجازت نامے نہیں مل سکیں گے۔

ایک دوسرا مسئلہ ویسٹ انڈیز کی شرکت کے بارے میں ہے جہاں کھلاڑیوں کو کرکٹ بورڈ سے معاہدے کے لیے دی گئی 14 فروری کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے لیکن اس تاریخ تک مسئلے کے حل ہونے کے امکانات معدوم دکھائی دے رہے ہیں۔اگرچہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے ٹورنامنٹ میں کھیلنے سے انکار کا امکان نہیں ہے تاہم اس صورت میں ٹیم کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے اگر اس میں بڑےA نام جیسا کہ کرس گیل اس میں شامل نہ ہوں اور ان کی جگہ پر غیر معروف ناموں کو ٹیم میں شامل کیا جائے۔

اس کے علاوہ 2009 میں ورلڈ ٹی20 کے فاتح پاکستان نے بھی بھارت میں سکیورٹی پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔دونوں ملکوں نے تعلقات میں تناوٴ کی وجہ سے تین سال سے دو طرفہ کرکٹ سیریز نہیں کھیلی ہے لیکن اب دونوں کا 19 مارچ کو ورلڈ کپ کے میچ میں آمنا سامنا ہو گا۔بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر کے مطابق بھارت آنے کے بارے میں فیصلہ پاکستان نے خود ہی کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :