ایک دو سیریز میں ناکامیوں پر ٹیم کا پوسٹ مارٹم کرنیکی بجائے کھلاڑیوں کو اعتماد دینا چاہئے، اظہر علی

جمعہ 12 فروری 2016 16:25

ایک دو سیریز میں ناکامیوں پر ٹیم کا پوسٹ مارٹم کرنیکی بجائے کھلاڑیوں ..

شارجہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 فروری۔2016ء) پاکستان ون ڈے کر کٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہا ہے کہٹیم میں تجربات کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے، ایک دو سیریز میں ناکامیوں پر ٹیم کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بجائے اپنے کھلاڑیوں کو اعتماددینا چاہئے، اس وقت پاکستانی ٹیم کئی مسائل سے دوچار ہے ،شاہد آفریدی کے بعد ہمارا اسپن کا شعبہ ون ڈے میں مزید کمزور ہوگیا ہے،،فی الحال ہمیں کوئی سعید اجمل جیسا بالر نہیں مل سکا، ہمیں زیادہ تر فاسٹ اٹیک پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے اور وہ بھی کوئی بہت زیادہ معیاری نہیں ہے، نیوزی لینڈ میں بولرز کنڈیشن کے مطابق خود کو نہ ڈھالنے کی وجہ سے اچھی کا رکردگی دکھانے میں ناکام رہے جبکہ بیٹنگ میں بھی بلے باز وکٹ پر رکنے اور کریز میں کھڑے رہنے میں ناکام رہے، ہم مستقل غلطیاں دہرا کر انٹرنیشنل کرکٹ میں کوئی مقام نہیں حاصل کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

اپنے ایک انٹرویو میں ون ڈے ٹیم کے قائداظہر علی نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں بولرز کنڈیشن کے مطابق خود کو نہ ڈھالنے کی وجہ سے اچھی کا رکردگی دکھانے میں ناکام رہے جبکہ بیٹنگ میں بھی بلے باز وکٹ پر رکنے اور کریز میں کھڑے رہنے میں ناکام رہے، انہوں نے کہا کہ فارمیٹ کوئی بھی ہو رنزکی رفتار نہیں کم ہونی چاہئے لیکن ہماری بیٹنگ چل نہیں سکی،ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم مستقل غلطیاں دہرا کر انٹرنیشنل کرکٹ میں کوئی مقام نہیں حاصل کرسکیں گے۔

اظہر علی نے کہا کہ ٹیم میں تجربات کا سلسلہ بھی ختم ہونا چاہئے اور ہمیں ایک دو سیریز میں ناکامیوں پر ٹیم کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بجائے اپنے کھلاڑیوں کو اعتماددینا چاہئے۔ٹیم جیت جائے تو پھر سب کچھ بھولادیا جاتا ہے اور ہار جائے تو ہر کھلاڑی بہت برا لگتا ہے، ہمارے پاس اس وقت جو ٹیم ہے وہ باصلاحیت تو ہے لیکن تجربہ کار نہیں، کھلاڑیوں کی تکنیک اور بلے بازی پر بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے، ٹیم کو بننے میں کم از کم ایک سال سے زائد کا عرصہ درکار ہے،کوئی خامی ایسی نہیں جس پر قابو نہیں پایاجاسکتا یا کسی بیٹسمین کی تکنیک بہتر نہیں کی جاسکتی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی ٹیم کئی مسائل سے دوچار ہے شاہد آفریدی کے بعد ہمارا اسپن کا شعبہ ون ڈے میں مزید کمزور ہوگیا ہے، اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ہمارے پاس بہت کم آپشنز ہیں۔شعیب ملک کی واپسی سے ٹیم کا کمبی نیشن کسی حد تک بہتر ہوا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ فی الحال ہمیں کوئی سعید اجمل جیسا بالر نہیں مل سکا۔ ہمیں زیادہ تر فاسٹ اٹیک پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے اور وہ بھی کوئی بہت زیادہ معیاری نہیں ہے۔

ہمارے فاسٹ بالر بہت باصلاحیت ہیں اور ان کی کارکردگی میں ہر گزرتے دن بہتری آرہی ہے،2نئی بالز کے حساب سے اوپنرز تیار کرنا اس وقت ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ مشتاق بھائی کے ساتھ مل کر جس طرح ٹیل اینڈرز کی بیٹنگ پر کام ہورہا ہے امید ہے جلد ہی اس کا نتیجہ بھی سامنے آئے گا۔ اظہر علی نے کہا کہ میں تو خود ہی استعفی دے چکا ہوں اور وہ شہریار صاحب نے منظور نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :