اسلام آباد ، ضلعی عدالت میں مولانا عزیز ، انکی اہلیہ اور جامعہ حفصہ کی نامعلوم طالبات کیخلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست پر تھانہ آبپارہ سے رپورٹ طلب

سماعت ستائیس فروری تک ملتوی

جمعہ 12 فروری 2016 18:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 فروری۔2016ء) اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے مولانا عبدالعزیز ، ان کی اہلیہ اور جامعہ حفصہ کی نامعلوم طالبات کیخلاف تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت مقدمے کے اندراج کی درخواست پر تھانہ آبپارہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ستائیس فروری تک ملتوی کردی ۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ آصف محمود نے مولانا عبدالعزیز ان کی اہلیہ ام حسان اور جامعہ حفظہ کی نامعلوم طالبات کیخلاف وکیل عمران ناصر کی طرف سے اندراج مقدمے کے لئے اکیس اے کے تحت درخواست کی سماعت کی درخواست میں عمران ناصر جو کہ کراچی کا رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے وکیل ہے نے موقف اختیار کیا کہ جامعہ حفضہ کی طالبات نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو نشر کی جس کو بعض ٹیلی ویژن چینل نے بھی چلایا اس ویڈیو میں طالبات نے داعش کی حمایت کی اور داعش کے رہنما ابو بکر البغدادی کی حمایت بھی کی اور بعد میں مولانا عبدالعزیز اور اس کی اہلیہ نے ایک انگریزی اخبار میں اس ویڈیو کی ذمہ داری قبول کی اس ویڈیو میں داعش کو لال مسجد آپریشن اور اسامہ بن لادن کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے اکسایا گیا لحاظہ مولانا عبدالعزیز ان کی اہلیہ اور نامعلوم طالبات کیخلاف تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے واضح رہے کہ اس الزام میں مولانا عبدالعزیز ان کی اہلیہ اور جامعہ حفصہ کی طالبات کیخلاف مقدمہ درج کرانے کی دو درخواستیں اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں دائر ہیں ان تینوں درخواستوں پر عدالت نے ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو رپورٹ پیش کرنے کے لئے ستائس فروری کو درخواست کی سماعت کرے گی

متعلقہ عنوان :