پیمرا ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے لئے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہے، ملک کے بڑے شہروں کے کیبل آپریٹنگ نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے، کیبل آپریٹرز کے لئے لائسنسنگ کا آن لائن اجراء کر دیا گیا ہے، لوگوں کی آگاہی پیمرا ویب سائٹ کا اجراء اردو میں کیا جارہاہے ،صحافتی اداروں میں کارکنوں کی تنخواہوں اور دیگر مسائل کے حل کے لئے آواز اٹھائیں گے۔

چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی پریس کانفرنس

جمعہ 12 فروری 2016 19:56

پیمرا ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے لئے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ..

اسلام آباد ۔ 12 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 فروری۔2016ء) پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین ابصار عالم نے کہا ہے کہ پیمرا ضابطہ اخلاق پرعمل درآمد کے لئے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہے، ملک کے بڑے شہروں کے کیبل آپریٹنگ نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے، کیبل آپریٹرز کے لئے لائسنسنگ کا اجراء آن لائن کر دیا گیا ہے۔

جمعہ کو یہاں پیمرا ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل درآمد کے لئے باہمی افہام و تفہیم سے کام لیں گے جس میں آئین کا آرٹیکل 19B شامل ہے جو آزادی اظہار رائے سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیبل آپریٹرز کے نظام کو انڈسٹری کا درجہ دیا جا رہا ہے۔ یہ صنعت ملک میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیمرا کی ویب سائیٹ اردو میں جاری کی جا رہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہی ہو کہ ان کے کیا حقوق ہیں۔

کیبل آپریٹرز کے لائسنسنگ فارمز بھی اردو میں جاری کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیبل آپریٹرز کو پانچ سال بعد لائسنس کی تجدید کرانا ہوتی ہے اور کیبل آپریٹرز کے بعد بات چیت کے بعد اتھارٹی نے یہ طے کیا ہے کہ جو آپریٹرز اپنے نظام کو ڈیجیٹلائز کریں گے اس کے لائسنس کی معیاد 10 سال کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیا نظام منفرد خصوصیت کا حامل ہوگا جس میں آڈیو وڈیو ریسپشن کی کوالٹی بہتر ہوگی اور پیرنٹ کنٹرول سسٹم بھی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مئی 2010ء تک کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، حیدر آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد، حسن ابدال، ملتان اور دیگر شہروں کو مکمل ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں 30 ستمبر 2016ء تک مزید شہروں کے کیبل آپریٹنگ نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، اسکرین پر جو شخص گفتگو کرتا ہے اس سے زیادہ لائسنس ہولڈر ذمہ دار ہوتا ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم لینڈنگ رائٹس کو آسان بنا رہے ہیں۔ انہوں نے ورکرز کے مسائل کے متعلق ایک سوال پر کہا کہ میں خود صحافی ہوں اور میری کوشش ہے کہ کارکنوں کی فلاح و بہبود کے لئے زیادہ کام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جن اداروں میں کارکنوں کی تنخواہوں اور دیگر مسائل درپیش ہیں اس پر آواز اٹھائیں گے۔ اس موقع پر کیبل آپریٹرز آف پاکستان کے چیئرمین خالد آرائیں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ کیبل آپریٹنگ نظام کو انڈسٹری کا درجہ دیا جا رہا ہے، ہم بڑے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقررہ وقت میں کیبل آپریٹنگ نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جائے گا۔ سیکریٹری جنرل کیبل آپریٹرز شیخ اعجاز نے کہا کہ کیبل لائسنس کا 10 سال کے لئے اجراء کرنے کی درخواست کی تھی، ہم شکر گذار ہیں کہ اس پر توجہ دی گئی۔ کیپٹن (ر) جبار نے کہا کہ ہمیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو کر چیئرمین پیمرا سے مسائل پر بات چیت کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ باہمی یگانگت سے پاکستان کیبل آپریٹرز پیمرا کا نام روشن کریں گے۔