پاکستان امریکہ تعلقات سیکورٹی کے شعبے سے نکل کر سماجی شعبے تک پھیل چکے ہیں،پاکستان مستقبل میں سماجی شعبوں میں تعلقات میں مزید تعاون کا خواہاں ہے، ملک کو خطے میں اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کیلئے سی پیک، تاپی، کیرک اور کاسا 1000 میگاواٹ سمیت دیگر منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے، امریکی کمپنیاں پاکستان میں ہائی ٹیک شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں

وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کی امریکی وفدسے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 12 فروری 2016 20:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر ترقی، منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک امریکہ تعلقات ماضی کے سیکورٹی پر مشتمل پہلوؤں سے نکل کر اب سماجی شعبوں تعلیم، نالج اور توانائی کے شعبوں میں داخل ہو چکے ہیں،پاکستان مستقبل میں ان تعلقات میں سماجی شعبوں میں تعلقات میں مزید تعاون کا خواہاں ہے،پاک امریکہ تعلقات نے کئی نشیب و فراز دیکھے لیکن اب سماجی شعبے میں تعلقات سے یہ پائیدار اور خوشگوار ہو ں گے،وزیر اعظم نواز شریف کے وژن کے تحت ملک کو خطے میں اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کے لئے سی پیک، تاپی، کیرک اور کاسا 1000 میگاواٹ پر کام کیا جا رہا ہے، امریکی کمپنیاں پاکستان میں ہائی ٹیک شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو امریکی ہیرٹیج فاؤنڈیشن کے نائب صدر جمیز جے کی قیادت میں وفد نے وفاقی وزیر ترقی، منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال سے ملاقات کی ۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہے پاک امریکہ تعلقات ماضی کے سیکورٹی پر مشتمل پہلوؤں سے نکل کر اب سماجی شعبوں تعلیم، نالج اور توانائی کے شعبوں میں داخل ہو چکے ہیں،پاکستان مستقبل میں ان تعلقات میں سماجی شعبوں میں تعلقات میں مزید تعاون کا خواہاں ہے۔

احسن اقبال نے کہا پاک امریکہ تعلقات نے کئی نشیب و فراز دیکھے لیکن اب سماجی شعبے میں تعلقات سے یہ پائیدار اور خوشگوار ہو ں گے۔گزشتہ برس وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ امریکہ کے اختتام پر جاری ہونے والا مشترکہ اعلامیہ ایک جامع دستاویز ہے جس کے باہمی تعلقات پر دور رس تنائج مرتب ہوں گے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے اڑھائی سال کے عرصے میں حکومتی کاکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا معاشی اور سلامتی کے شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے جس کا اب دنیابھی اعتراف کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا فعال ریاستی ادارے، جانبدار میڈیا اور فعال عدلیہ کے بعد اب پاکستان اس پوزیشن میں ہے کہ وژن 2025پر موثر عمل در آمد کے ذریعے دیرپا معاشی و سماجی ترقی کا خواب پورا کر سکے۔انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کے وژن کے تحت ملک کو خطے میں اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کے لئے سی پیک، تاپی، کیرک (CAREC) اور کاسا 1000 میگاواٹ پر کام ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا امریکی کمپنیاں پاکستان میں ہائی ٹیک شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔