تین سال میں قوم کوایک کروڑکلوگدھے کاگوشت کھلا یا گیا، اس گروہ کوبے نقاب کیوں نہیں کیاگیا؟سینیٹرحافظ حمداﷲ

دولاکھ سے زائدکھالیں خریدنے والے بااثرمافیاکے تانے بانے کئی حکومتی ودیگرسیاسی لوگوں کے ساتھ ملتے ہیں غربت کے خاتمے کیلئے جب تک اقدامات نہیں کئے جائیں گے اس وقت تک کئی کروڑگدھے ہمیں مزیدکھاناپڑیں گے ،وزارت خزانہ بڑاپیارالفظ ہے لیکن میرے نزدیک وزارت خیرات اوروزارت کشکول کہاجائے توبری بات نہیں،خصوصی گفتگو

جمعہ 12 فروری 2016 22:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 فروری۔2016ء) جے یو آئی کے سینیٹرحافظ حمداﷲ نے کہاہے کہ تین سالوں میں قوم کوایک کروڑکلوگدھے کاگوشت کھلانے والے گروہ کوبے نقاب کیوں نہیں کیاگیا؟اس لئے کہ دولاکھ سے زائدکھالیں خریدنے والے بااثرمافیاکے تانے بانے کئی حکومتی ودیگرسیاسی لوگوں کے ساتھ یقیناًملتے ہیں ،غربت کے خاتمے کیلئے جب تک اہم اقدامات نہیں اٹھائے جائیں گے اس وقت تک کئی کروڑگدھے ہمیں مزیدکھاناپڑیں گے،وزارت خزانہ بڑاپیارالفظ ہے لیکن میرے نزدیک وزارت خیرات اوروزارت کشکول کہاجائے توبری بات نہیں ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزسینٹ میں اظہار خیال کے بعدآن لائن سے خصوصی گفتگومیں کیا۔حافظ حمداﷲ کاکہناتھاکہ غریب اتناعام ہوچکاہے کہ حرام خوری سے اجتناب کرنااب اس کے بس کی بات نہیں،گدھوں کاگوشت ہویاگدھوں کی کھالیں اس کے پیچھے ایک بااثرمافیاہے اوراس مافیاکی جڑیں حکومت اوربااثرسیاستدانوں کے ساتھ پیوسط ہیں،سوچنے کی بات ہے کہ ادارے کہاں گئے یہ کاروبارکرنے والے چندافرادپکڑے توجاتے ہیں لیکن پھروہ آزادگھوم کرایک اورگدھاذبح کرکے ہمارے حلق میں دیدیاجاتاہے ،حکومت کی خاموشی معنی خیزہے اوراس حوالے سے وہ قوم کوجوابدہ ہے ۔

(جاری ہے)

سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ جمہوریت صرف نعرے کی حدتک ہے جس کے پاس دولت ہے وہ سیاست میں آگیا،جب سیاست میں آگیاتوپھروہ امیرسے امیرتراورترین بن گیا،لیکن احتساب ان لوگوں کاہے جولاوارث ہیں ۔ایک اورسوال کے جواب میں کہاکہ ریاست کوچلانے کیلئے وزارت خزانہ اہم کرداراداکرتی ہے لیکن ہماری خزانہ کشکول اٹھائے آئی ایم ایف ودیگرسے خیرات مانگتی پھرتی ہے،خیرات مانگنے سے ہم کبھی بھی اپنے قدموں پرکھڑے نہیں ہوسکتے اورنہ ہی اپنی معیشت کوسہارادے سکتے ہیں ،حکومت کیلئے وقت ہے کہ وہ حرام گوشت مافیاکوبے نقاب کرلے توہم مان جائیں گے کہ ان پانچ سالوں میں قوم کیلئے حرام مافیاکوتوبے نقاب کرگئے ،باقی ان کے بس کی بات نہیں اورنہ ہی ہم ایساسوچتے ہیں کہ وہ قوم کے بھلے کیلئے کوئی ناگزیراقدامات اٹھائیں گے