حکومت کی طرف سے نجی پاور کمپنیوں کو 268 ارب روپے ادائیگی کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں

میاں منشا کی کمپنی نشاط پاور سے 14 ارب جبکہ سینیٹر سلیم سیف اللہ کی کمپنی کو 5 ارب دے دیئے گئے

اتوار 14 فروری 2016 15:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 فروری۔2016ء) نواز شریف حکومت نے نجی پاور کمپنیوں کو 268 ارب روپے ادائیگی کی تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں ان اربوں روپے ادائیگی کو آڈیٹر جنرل بھی غیر قانونی اور غیر شفاف قرار دے دیا ہے۔ آن لائن کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق اربوں روپے وصول کرنے والی کمپنیوں میں پاک چین6 ارب 98 کروڑ‘ لائل پور ساڑھے 4 ارب روپے کے ای ایف ساڑھے تین ارب‘ سبا اور لبرٹی گیس 10 ارب‘ اوچ گیس 19 ارب 26 کروڑ‘ راچ گیس 8 ارب 69 کروڑ‘ فوجی گیس 5 ارب 10 کروڑ‘ حبیب اللہ گیس 12 ارب 54 کروڑ‘ الٹرن گیس 27 کروڑ‘ اے جی ایل پاور 19 ارب‘ حبکو نارووال‘ 17 ارب‘ اٹلس پاور 5 ارب 40 کروڑ‘ میاں منشا کی ملکیتی کمپنی نشاط پاور 7 ارب 8 کروڑ‘ نشاط چونیاں 6 ارب 86 کروڑ‘ لبرٹی ٹیک 6 ارب 82 کروڑ سیف پاور 5 ارب روپے صغیر الیکٹرک 4 ارب 20 کروڑ‘ ہال مور پاور 2 ارب 52 کروڑ اینگرو پاور 9 ارب روپے فاونڈیشن پاور 7 ارب 8 کروڑ شیڈول پاور ایک ارب 16 کروڑ‘ لاریب انرجی 11 کروڑ حبکو 75 ارب کیپکو 41 ارب روپے وصول کئے۔

(جاری ہے)

نواز شریف حکومت نے 268 ارب روپے کمپنیوں کو دے کر غیر قانونی اقدام کیا ہے یہ آبزرویشن آڈیٹر جنرل نے اپنی ایک رپورٹ میں دی ہے ادائیگی سے قبل حکومت نے ان کمپنیوں کے کلیم کا آڈٹ تک نہیں کرایا ہے۔