سرامک کمپنی کا ایم ڈی 2.4 ملین ہتھیا کر بھاگ گیا ، وزارت پیداوار نے معاملہ سرد خانے میں ڈال دیا

اتوار 14 فروری 2016 15:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 فروری۔2016ء) سرامک ڈویلپمنٹ اینڈ ٹریننگ کمپلیکس ( سی ڈی ٹی سی ) گوجرانوالہ کے قائم مقام ایم ڈی نے خود کو کمپنی کا چیف ایگزیکٹو آفیسر تبدیل کر کے قومی خزانہ سے 2.4 ملین روپے ہتھیا لئے تھے ۔ وزارت پیداوار کے اعلی حکام نے یہ بھاری رقم واپسی کے لئے خاموشی اختیار کرتے ہوئے معاملہ کو سرد خانہ میں ڈال دیا ہے ۔

آڈٹ حکام نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سی ڈی ٹی سی کے سابق قائم مقام ایم ڈی نے خود کو کمپنی کا چیف اگزیکٹو بنا لیا تھا اور تنخواہ ایم ڈی کی بجائے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی وصول کرتے رہے ہیں ۔ موصوف کو حکومت کی اہم وزیر کی آشیرباد حاصل تھی اور اس وزیر کا تعلق بھی گوجرانوالہ ڈویژن سے ہے۔ آڈٹ حکام نے وفاقی سیکرٹری کو ڈی اے سی اجلاس میں ہدایت کی تھی کہ قومی خزانہ سے 2.4 ملین رقم متعلقہ مجرم سے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائی جائے ۔

(جاری ہے)

وفاقی سیکرٹری نے بھاری رقم کی واپسی کی بجائے معاملہ کو سرد خانے میں ڈال دیا ہے بلکہ فائل بھی ضائع کر دی ہے ۔آڈٹ حکام نے لوٹی ہوئی دولت واپس قومی خزانہ میں جلد جمع کرانے کے لئے وزارت پیداوار کو دوبار خط لکھا ہے اور اگلے ڈی اے سی اجلاسمیں رپورٹ طلب کر لی ہے رپورٹ کے مطابق اس کمپنی نے برطانیہ سے کلن درآمد کرنے میں مبینہ طور پر 32 ملین کی کرپشن کی ہے افسران نے کلن کی خریداری کے وقت انشورنس معاہدے میں غلط شقیں ڈالنے سے قومی خزانہ کو 32 ملین کا نقصان پہنچا یا اب اس رقم کی وصولی کے لئے بھی وزارت پیداوار نے خاموشی اختیار کر لی ہے کرپشن کرنے واکے افسران ریٹائر ہو کر گھروں کو چلے گئے جبکہ وزارت کے با اختیار افسران ٹس سے مس نہیں ہوئے ۔ آڈٹ حکام نے وضاحت طلب کر لی ہے ۔