صوفیاء کرام امن عالم اور اصلاح معاشرہ کے لئے مینارہ نور ہیں ، حضرت شاہ رکن عالم ایسے صوفیاء کی تعلیمات پر عمل سے دہشت گردی اور فرقہ واریت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے

وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات ، ڈاکٹر جمال ناصر اور دیگر کا حضرت شاہ رکن عالم کانفرنس سے خطاب

پیر 15 فروری 2016 21:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 فروری۔2016ء) مذہبی امور کے وزیر مملکت صاحبزاہ سید امین الحسنات نے کہا ہے کہ حضرت شاہ رکن ِ عالم ایسے صوفیاء کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے دہشت گردی اور فرقہ واریت پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔ وہ پیر کو انجمن تاریخ و آثار شناسی پاکستان کے زیر اہتمام سات سو سالہ حضرت شاہ رکن عالم کی تقریبات کی اختتامی نشست سے خطاب کر رہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ حضرت شاہ رکن عالم کے مدرسے سے ہزاروں علماء و مشائخ ایشیاء اور مشرق بعید میں تبلیغ اسلام کے لئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بادشاہ علاؤ الدین خلجی اُن سے ملاقات کے لئے آتا تھا تو ہزاروں سائلوں کی درخواستیں اُن کے سپر دکرتے ۔حضرت شاہ رکن عالم نے حضرت نظام الدین اولیاء کی نماز جنازہ پڑھائی ۔

(جاری ہے)

ممتاز سیاسی راہنما و سماجی شخصیت ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ حضرت شاہ رکن عالم کی تقریبات تاجکستان ، بھارت ، بنگلہ دیش اور برطانیہ میں منائی گئیں ۔

انہوں نے تجویز کی کہ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف صوفی ازم کی حکومت سرپرستی کرے مزید کہ اسلام آباد کا تین ہزار سالہ ثقافتی ورثہ منہدم ہو رہا ہے اُس کے تحفظ کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔ انجمن تاریخ و آثار شناسی پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر غضنفر مہدی نے کہا کہ حضرت شاہ رکن عالم ایسے صوفیاء کی شخصیات اور تعلیمات کو یونیورسٹی سے لے کر پرائمری سکول تک شامل نصاب کیا جائے ۔

ایران کے ثقافتی کونسلر شہاب الدین داراہی نے کہا کہ اسلام انہی صوفیاء کے طفیل پھیلا ہے اور ان کی اکثریت ایران کے راستے برصغیر میں آئی ۔ انہوں نے کہا کہ حضرت شاہ رکن عالم نے پہلی مرتبہ اپنے مدرسے میں خطاطی ، کاشی گری ، کمندری اور ادبیات کو نصاب کا حصہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی علوم اور تقافت معاشرے کی فلاح کے ضامن ہیں ۔ تاجکستان کے ثقافتی کونسلر عبدالرحمن نے کہا کہ جنوری میں تاجکستان کے تاریخی شہر کلاب میں حضرت شاہ ہمدان کے مزار پر حضرت شاہ رکن عالم کی سات سو سالہ تقریب منعقد ہوئی جس میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد شریک ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ صوفیاء کرام پاکستان اور وسط ایشیاء کے درمیان سب سے بڑا پُل ہیں ۔ نامور مورخ پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد نے کہا کہ مرکز تحقیقات فارسی نے حضرت شاہ رکن عالم کے جد حضرت غوث بہاؤ الدین زکریا پر پی ایچ ڈی پر ڈاکٹر شمیم محمود زیدی کے مکالے کو شائع کروایا ۔ انہوں نے وزارت ثقافتی ورثہ پر زور دیا کہ اس اہم دستاویز کا انگریزی اور اردو ترجمہ ہونا چاہیے۔

علامہ حسین احمد جنہوں نے حال ہی میں حضرت شاہ ہمدان پر پی ایچ ڈی کی ہے نے کہا کہ انہوں نے برٹش میوزیم اور دُنیا بھر کے کتب خانوں سے حضرت شاہ ہمدان ، حضرت غوث بہاؤ الدین زکریا اور حضرت شاہ رکن عالم پر 178تصانیف جمع کی ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ اُنہیں از سرِ نو شائع کیا جائے۔ کانفرنس میں پروفیسر قاسم حسین ، نعیم قریشی اورحکیم سید محمد سرو سہارنپوری نے مکالات پڑھے ۔ آخر میں ایک قرار داد کے ذریعے آپریشن ضرب عضب کی تائید کرتے ہوئے تجویز کی گئی کہ ان علاقوں میں نوجوان نسل کے لئے برین واشنگ کا اہتمام کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :