پاکستان ہمیشہ سے بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعہ حل کا خواہاں رہا ہے، بھارت کو سنجیدہ رویہ اختیار کرتے ہوئے مذاکرات کی میز پر آنا چاہئے، مولانا فضل الرحمان کی پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو

پیر 15 فروری 2016 22:35

اسلام آباد ۔ 15 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 فروری۔2016ء) جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ سے بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعہ حل کا خواہاں رہا ہے، بھارت کو بھی سنجیدہ رویہ اختیار کرتے ہوئے مذاکرات کی میز پر آنا چاہئے۔ پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ہمیشہ سے یہ خواہش رہی ہے کہ بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو مذاکرات کے ذریعہ حل کیا جائے تاہم بھارت نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے اب پٹھان کوٹ واقعہ سے مذاکرات کو مشروط نہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے تو اب گیند بھارت کے کورٹ میں ہے، اسے چاہئے کہ وہ جلد مذاکرات کا بھی آغاز کرے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مسئلہ پر ہم سب ایک ہیں لیکن انتخابی میدان جب سجتا ہے تو ایسے میں سیاسی گہما گہمی آتی رہتی ہے، آزاد کشمیر میں سیاسی کشیدگی کا حل بھی سیاسی طور پر ہی نکلے گا، دونوں پارٹیوں کی قیادت کو چاہئے کہ معاملات مل بیٹھ کر حل کریں۔ امریکہ کی طرف سے ایف 16 طیاروں کی فراہمی کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ خود کو مضبوط اور توانا بنانا پاکستان کا حق ہے، اس پر کسی ملک کو تشویش نہیں ہونی چاہئے۔