بھارت سرکار کی جانب سے حافظ سعید سے متعلق ایک اور جھوٹ کا پول کھل گیا ،جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ سے حافظ سعید کے نام کی ٹویٹ کر کے خود ہی پروپیگنڈا کا طوفان کھڑا کر نا بھارتی حکومت کے گلے پڑ گیا ،حقیقت منظر عام پر آنے سے ہندوستانی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو زبردست شرمندگی کا سامنا،اپوزیشن جماعتوں کامسئلہ کو بھارتی پارلیمنٹ میں اٹھانے کا عندیہ

منگل 16 فروری 2016 00:02

لاہور/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15فروری۔2016ء) بھارت سرکار کی جانب سے حافظ محمد سعید سے متعلق ایک اور جھوٹ کا پول کھل گیا۔جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ سے حافظ محمد سعید کے نام کی ٹویٹ کر کے خود ہی پروپیگنڈا کا طوفان کھڑا کر نا بھارتی حکومت کے گلے پڑ گیا۔اصل حقیقت منظر عام پر آنے سے ہندوستانی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو زبردست شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے اس مسئلہ کو ہندوستان کی پارلیمنٹ میں اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔

ادھر جماعةالدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی حمایت پر ہمارے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا ہندوستان کا مستقل وطیرہ ہے۔ ممبئی حملوں کے حوالہ سے بھی ایسے ہی جھوٹے الزامات لگائے گئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چند دن قبل بھارت میں نئی دہلی کی جواہر لال یونیورسٹی میں افضل گورو اور مقبول بٹ کے یوم شہادت کے حوالہ سے تقریب کے انعقادکے موقع پر پاکستان کے حق میں نعرے لگائے جانے پر ہندوستانی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ طلباء کی جانب سے یہ سب کچھ جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کی طرف سے کی جانے والی ٹویٹ کی وجہ سے کیا گیا ہے تاہم بعد ازاں میڈیارپورٹس میں اس امر کا انکشاف کیاگیا کہ جس ٹویٹر اکاؤنٹ سے کی جانے والی ٹویٹ کی بنیاد پر ہندوستانی وزیر داخلہ سرکاری سطح پر بیانا ت داغ رہے ہیں اور پوری دنیا پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے وہ تو حافظ محمد سعید کا اکاؤنٹ ہی نہیں ہے ۔

ہندوستانی وزارت داخلہ کی اس نااہلی پر کانگریس سمیت بھارت کی دیگر اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے سخت تنقید کی جارہی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ اس مسئلہ کوپارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ ہندوستانی وزیر داخلہ نے کشمیری طلباء پر لگائے گئے الزامات اور حافظ محمد سعید سے متعلق دعویٰ کو پارلیمنٹ میں ثابت نہ کیا تواسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ دریں اثناء امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے ہندوستانی وزیر داخلہ کا سرکاری سطح پر بولا گیا جھوٹ بے نقاب ہونے پرسوشل میڈیا پر جاری کئے گئے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ بھارت سرکار کی جانب سے جعلی ٹویٹر اکاؤٹ سے کی گئی ٹویٹ کی بنیاد پر پروپگنڈاکے ذریعے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوششیں افسوسناک ہیں۔

میں نے جواہر لال یونیورسٹی میں کشمیری طلباء کے مظاہرہ اوربھارت مخالف نعروں کے حوالہ سے کوئی ٹویٹ نہیں کی اور جس ٹویٹر اکاؤنٹ کی بات کی گئی وہ اکاؤنٹ ہی جعلی ہے لیکن اس کے باوجودبھارتی وزیر داخلہ نے ہندوستان کے عوام اور پوری دنیا کو دھوکہ دینے کی سازش کی ۔ میں حیران ہوں کہ انڈیا کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کس انداز میں دیکھتا ہے اور ہر بات کو ہماری طرف منسوب کر کے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی تحریک ان کی اپنی شروع کی ہوئی ہے۔ ہندوستان کی آٹھ لاکھ فوج وہاں بدترین مظالم ڈھا رہی ہے۔ بھارت سرکار بتائے کیا کشمیریوں کو اپنی آزادی کی بات کرنے کا حق نہیں ہے؟ہندوستانی وزیر داخلہ جھوٹ بول کر اپنے ہی عوام کو دھوکہ دے رہے۔ کیا اس طرح کے جھوٹے الزامات لگا کر حکومتیں چلائی جاتی ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ انڈیا نے جماعةالدعوة اور میرے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کر پروپیگنڈ اکرنا مستقل وطیرہ بنا رکھا ہے۔ انڈیا کی پوری سیاست اسی پروپیگنڈا پر چل رہی ہے۔ بھارتی حکمرانوں کوچاہیے کہ وہ کشمیریوں کی بات سنیں ‘ بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام بندکریں اور حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے جھوٹے پروپیگنڈا کا سلسلہ ختم کیا جائے۔