چوروں نے مندر سے سونا چرانے کی بجائے انسانی بال چرا لیے

Ameen Akbar امین اکبر منگل 16 فروری 2016 17:01

چوروں نے مندر سے سونا چرانے کی بجائے انسانی بال چرا لیے

دنیا بھر کے بیوٹی پارلروں میں بھارتی بالوں کی کافی مانگ ہے۔ بھارتی بال اپنی لمبائی اور رنگت کی بنا پر کافی پسند کیے جاتے ہیں ان بالوں کو وگ اور ایکسٹینشن بنانے کےلیے استعمال کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے یہ کافی مہنگے فروخت ہوتے ہیں۔بالوں کی اسی اہمیت کے پیش نظر چوروں نے بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ایک مندر سے سونا چاندی چرانے کی بجائے انسانی بالوں کے 10 بیگ چرا لیے۔

ان بالوں کی مالیت 10 لاکھ بھارتی روپے یا 14630 ڈالر ہے۔

(جاری ہے)


پولیس کے مطابق چوروں نے وشاکھاپٹنم شہرکے نزدیک واراہا لکشمی نرسمہا سوامی مندر کے اندر جانے کےلیے ٹیرس پر رسی کا استعمال کیا اور پہلی منزل پر موجود سٹور میں سے بالوں کے بیگ اٹھا کر لے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس واردات میں اندر کے آدمی کے ملوث ہونے کا بھی امکان ہے۔
اس مندر میں ہر روز ہزاروں ہندو آ کر سر منڈاتے ہیں۔

مندر کی جانب سے بالوں کا کاروبار کرنے کے لیے ایک خصوصی شعبہ ہے جو بالوں کی کوالٹی کے مطابق انہیں کاٹ کر جمع کرنے کے بعد نیلام کرتا ہے۔
بھارت بھر میں درجنوں مشہور مندر ایسے ہیں جہاں ہرروز ہزاروں ہندو آکر بھگوان کو بالوں کا نذارانہ دیتے ہیں۔آندھرا پردیش کے مندر سال میں 2 ارب بھارتی روپے(29 ملین ڈالر) کے بال آن لائن فروخت کرتے ہیں۔