ہمیں کسی موقع پر ان بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے جو آزادی جیسی نعمت کو ترس رہے ہیں ،مشعال حسین ملک

مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں،غیر نصابی سرگرمیوں سے بچوں میں اعتماد پیدا ہوتا ہے،اسلام آباد میں تقریب سے خطاب

منگل 16 فروری 2016 20:25

ا سلا م آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 فروری۔2016ء) پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن کشمیری حریت لیڈر یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں لیکن ہمیں کسی بھی موقع پر ان بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے جو آج بھی آزادی جیسی نعمت کو ترس رہے ہیں جیسا کہ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے حالات ہیں ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اپنے اپنے طور پر ان کے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں۔

وہ اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز ایف سکس ٹومیں منعقدہ ا نگر یز ی ڈ ا ئیلا گ مقا بلے کی تقریب سے بہ حیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہی تھیں ۔ قبل ازیں جب مشعال حسین ملک کالج پہنچیں تو پرنسپل پر و فیسر میمو نہ ظفر سٹاف اراکین اور طالبات نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔

(جاری ہے)

کالج کے ہال کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا اس موقع پر مختلف سماجی ایشوز جیسے سیلفی کریز، برینڈ کانشئنیس اور مارننگ شوزوٖغیرہ پر طالبات کے درمیان ڈائیلاگز کا مقابلہ ہو ا۔

طالبات نے بڑے خوبصورت انداز میں اپنے اپنے نقطہ نظر کا دفاع کیا اور طنزومزاح کے ذریعے اپنے پیغامات شرکاء تک پہنچائے۔ ا س مقا بلے میں منصفین کے فر ا ئض مظہر نثا ر سعد یہ ستا ر او ر عمر خا لد بٹ نے سرانجام دئیے۔ مہمان خصوصی مشعال حسین ملک نے مقابلہ جیتے والی طالبات میں انعامات تقسیم کیے اور ان کو مبارک باد دی اور طالبات کے کرداروں کو سراہا۔

انہوں نے ایک خوبصورت پروگرام ترتیب کرنے پر انتظامیہ کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ مشعال حسین ملک نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ دنیا میں ہر انسان کچھ حقوق اور فرائض لے کر پیدا ہوا ہے۔ ہر ایک کو تمام حقوق ملنے چاہئیں اور اس کو اپنے فرائض بھی پوری طرح سے نبھانا چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ تقریب نے ان کو ایک بار پھر سے بچپن میں پہنچا دیا ہے جب وہ سکول اور کالج لائف میں تھیں اور اس طرح کے پروگراموں میں بھرپور شرکت کیا کرتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر نصابی سرگرمیوں سے بچوں میں اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے نصابی کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد بھی ضروری ہے کیونکہ انہی بچوں نے کل ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے ان کو نہ صرف عالمی چیلنجز کا اداراک ہونا چاہیے بلکہ ان سے نمٹنے کا سلیقہ بھی آنا چاہیے۔ منصفین کے فیصلے کے مطا بق ا نگر یز ی ڈ ا ئیلا گ مقا بلے میں ما ہم ا و ر طو بہ ا یف ٹین تھر ی لا ر یب ا و ر بسمہ آ ئی سی جی،نتا شہ ا و ر ز ینب ا یف سیو ن ٹو نے با ا لتر تیب ا و ل دوئم سو ئم پو ز شین حا صل کیں ا سی ر و ز خشک و تا ز ہ پھو لو ں کی آ ر ا ئش کے مقا بلو ں کا بھی ا نعقا د ہو ا جس میں غز ا لہ عبد ا ﷲ ا و ر کنز ہ جا و ید نے منصفین کے فر ا ئض ا نجا م د ئے جن کے مطا بق تازہ پھولوں کی آرائش میں اول انعام ماہم شکیل دوم آسیہ مرتضیٰ جبکہ سوئم حمنہ ایمان قر ا ر پا ئیں خشک پھو لو ں کی آ ر ا ئش میں اول انعام نمرہ شاہد دوم کنزیٰ کنول ،صباء بی بی ا و ر سوم عروج وہاب نے حا صل کیا۔

متعلقہ عنوان :