کراچی سمیت سندھ بھر میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کیلئے خفیہ رائے شماری سے متعلق حکم امتناع جاری

کیس کی سماعت 3مارچ تک ملتوی ، عدالت اس معاملے کو تفصیل سے سننا چاہتی ہے،جسٹس گلزار احمد کے ریمارکس

بدھ 17 فروری 2016 12:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کیلئے خفیہ رائے شماری سے متعلق حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3مارچ تک ملتوی کر دی، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ عدالت اس معاملے کو تفصیل سے سننا چاہتی ہے۔ بدھ کو جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لئے خفیہ رائے شماری کے خلاف سندھ حکومت کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر جسٹس گلزار احمد نے سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے سوال کیا کہ اگر میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لئے خفیہ رائے شماری ہوتی ہے تو اس پر آپ کے کیا تحفظات ہیں؟ جس پر سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اختیار کیا کہ میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے معاملے پر سندھ حکومت کی کوئی بددیانتی نہیں جس پر بنچ کے رکن جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن کو شفاف انداز میں قانون کے مطابق کام کرنے دیں۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران فنکشنل لیگ کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہورہا اور معاملہ صرف خفیہ رائے شماری کا ہی ہے، سندھ حکومت کا فیصلہ بلاجواز ہے اور وہ معاملے کو لٹکانا چاہتی ہے جس پر جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ عدالت اس معاملے کو تفصیل سے سننا چاہتی ہے جس کے بعد عدالت نے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لئے خفیہ رائے شماری سے متعلق حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3 مارچ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :