سابق چیف جسٹس بدسلوکی کیس:ملزمان کی معافی نامہ قبول کرنیکی استدعا مسترد

جسٹس اعجاز خان انکوائری کمیشن کے ممبر بننے پر مقدمہ کسی اور بنچ میں لگانے کا حکم

بدھ 17 فروری 2016 16:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار چودھری بدسلوکی کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ موجودہ بنچ کے رکن جسٹس اعجاز افضل خان اس معاملے کی انکوائری کمیشن کے ممبر رہے ہیں لہذا اس مقدمے کو کسی اور بنچ میں مقرر کیا جائے جس میں جسٹس اعجاز افضل خان نہ ہوں ۔

یہ حکم چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے بدھ کو جاری کیا ہے اس دوران عدالت نے ملزمان کی طرف سے معافی نامہ قبول کرنے کی استدعا بھی مسترد کر دی ۔

(جاری ہے)

ملزمان کی جانب سے ڈاکٹر خالد رانجھا پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ چودھری افتخار احمد سابق آئی جی اسلام آباد ،رخسار مہدی انسپکٹر ، ڈی ایس پی جمیل ہاشمی سابق ڈپٹی کمشنر چودھری محمد علی اور سابق کمشنر اسلام آباد خالد پرویز نے کئی بار عدالت سے معافی مانگی ہے اب ان کو معاف کر دیا جائے تو اس پر عدالت نے کہا کہ موجودہ بنچ اپنے ایک ممبر جسٹس اعجاز افضل خان کی وجہ سے فیصلہ نہیں کر سکتا وہ بنچ میں نہیں بیٹھ رہے ہیں لہذا اس مقدمے کو کسی اور بنچ میں لگایا جائے گا ۔

بعدازاں عدالت نے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی

متعلقہ عنوان :