اپوزیشن ارکان پی آئی اے بارے بل کو پڑھے بغیر تنقید کر رہے ہیں، اس میں قومی ایئرلائن کی نجکاری کا کوئی ذکر نہیں، صرف اسے کارپوریشن سے لمیٹڈ کمپنی بنانے اور اسے ابتری اور خسارے سے نکالنے کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے، وزیراعظم یقین دہانی کروا چکے ہیں کہ ادارے کے ملازمین کی نوکریوں اور دیگر مراعات کو تحفظ حاصل رہے گا، لازمی سروس ایکٹ پیپلزپارٹی کے ا دوار اقتدار میں بھی نافذ رہا، پی پی پی کی گزشتہ حکومت نے پی آئی اے میں 3654 نئی بھرتیاں کیں، موجودہ حکومت نے صرف 693 نئے ملازم بھرتی کئے ، گزشتہ اڑھائی سالوں میں ادارے سے 2969 ملازم ریٹائر بھی ہوئے

قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد کا پی آئی اے کی نجکاری بارے اپوزیشن کی تحریک پر بحث سمیٹتے خطاب

بدھ 17 فروری 2016 17:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ اپوزیشن ارکان پی آئی اے بارے منظور کئے گئے بل کو پڑھے بغیر اس پر تنقید کر رہے ہیں، بل میں پی آئی اے کی نجکاری کا کوئی ذکر نہیں، صرف اسے کارپوریشن سے لمیٹڈ کمپنی بنانے اور اسے ابتری اور خسارے سے نکالنے کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے، وزیراعظم اور وزیر خزانہ یقین دہانی کروا چکے ہیں کہ ادارے کے ملازمین کی نوکریوں اور دیگر مراعات کو تحفظ حاصل رہے گا، لازمی سروس ایکٹ بے نظیر کے دونوں ادوار اور گیلانی کے دور اقتدار 2010ء میں بھی نافذ رہا، پیپلز پارٹی کے سابق پانچ سالہ اقتدار میں پی آئی اے میں 3654 نئی بھرتیاں کی گئیں، ہمارے اڑھائی سالوں میں صرف 693 نئے ملازم بھرتی کئے گئے جبکہ اڑھائی سالوں میں ادارے سے 2969 ملازم ریٹائر بھی ہوئے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو ایوان میں پی آئی اے کی نجکاری بارے اپوزیشن تحریک پر بحث سمیٹ رہے تھے۔ زاہد حامد نے کہا کہ اپوزیشن کے الزامات حقائق پر مبنی نہیں ہیں، ارکان نے پی آئی اے بل سرسری پڑھا ہے، بل کے شق میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کو کارپوریشن سے لمیٹڈ کمپنی بنایا گیا ہے، دیگر تمام معاملات میں دستور رہیں گے، کمیٹی کے تمام ملازمین برقرار رہیں گے اور ان کی تنخواہ اور مراعات بھی سابقہ ہی ہوں گی، وزیر اعظم اور وزیرخزانہ نے بھی ملازمین کو تحفظ کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ادارے کی نجکاری نہیں کی جا رہی، اس کے مقاصد میں کہا گیا کہ یہ قومی ایئر لائن ہی رہے گی، البتہ اس کے معاملات میں بہتری لائی جائے گی، بدقسمتی سے تمام یقین دہانیوں کے باوجود اپوزیشن نے بل پر مخالفت کی، اپوزیشن نے بل پر بحث کی نہ ہی کوئی ترمیم پیش کی، اس لئے ایوان کو بلڈوز کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ الزام عائد کیا گیا کہ (ن) لیگ کے دور میں بھی بھرتیاں کی گئیں، پی پی پی کے دور میں 3654 نئے ملازمین بھرتی ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں صرف 693 بھرتی ہوئے جبکہ اس دوران 2969 لوگ ریٹائر بھی ہوئے، پی آئی اے ملازمین نے جب جہازوں کا پہیہ جام کرنے کا اعلان کیا تو پھر ہم نے لازمی سروس ایکٹ نافذ کیا، ماضی میں یہ نافذ ہوا،12 دفعہ نافذ کیا گیا، تمام حکومتوں کے دور میں یہ سروس ایکٹ نافذ کیا جاتا رہا، سب سے آخر میں گیلانی دور میں 2010ء میں نافذ ہوا، ہڑتال میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم نے دونوں جاں بحق ہونے والے ملازمین کے خاندانوں کو 25لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا، ان کو نوکری بھی دی جائے گی، ہڑتال سے ہونے والا نقصان 15دنوں