11 سالہ بیٹے کو قتل کرنے والا سعودی شخص بیٹی کے لیے بھی یہی ارادہ رکھتا تھا، ابتدائی تفتیش میں ہولناک انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 18 فروری 2016 13:40

11 سالہ بیٹے کو قتل کرنے والا سعودی شخص بیٹی کے لیے بھی یہی ارادہ رکھتا ..

منامہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18 فروری 2016ء) : 11 سالہ بیٹے کو اسکول سے لینے کے بعد سنسان جگہ پر لے جا کر چاقو کے وار سے قتل کرنے والا 55 سالہ شخص اپنے بیٹی کے لیے بھی یہی ارادہ رکھتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق 55 سالہ شخص اپنے بیٹے کو لینے سے پہلے بیٹی کے اسکول گیا ، اسکول کی پرنسپل نے بیٹی کو والد کے ساتھ بھیجنے سے انکار کر دیا جس پر 55 سالہ شخص اپنے بیٹے کے اسکول گیا جہاں سے اُسے لے کر ایک سنسان جگہ پر چاقو کے وار سے قتل کر دیا۔

ملزم سے کی جانے والی ابتدائی تفتیش میں ہولناک انکشاف ہوا ہے کہ ملزم 2 ماہ قبل ہی قتل کے مقدمے میں 10 سال قید کی سزا بھگت دیت کا پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے رہا ہوا۔ تاہم 55 سالہ شخص نے اپنی بیوی سے انتقام لینے کی ٹھانی جس نے ملزم کو سزا ہونے کے بعد طلاق دے کر کسی دوسرے مرد سے شادی کر لی تھی۔

(جاری ہے)

ابتدائی تفتیش میں ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنی بیوی سے بدلہ لینے کے لیے دونوں بچوں کو قتل کرنا چاہتا تھا۔

ابتدائی تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزم نے اپنے بیٹے کو قتل کرنے کے لیے کچن میں استعمال ہونے والے چاقو کا سہارا لیا اور اپنے بیٹے کے دل میں چاقو سے وار کیا جس کے بعد 11 سالہ کم سن بچہ اپنے اسکول بیگ کو تھامے زمین پر گر پڑا جس کے بعد سفاک باپ نے بدلے کی آگ میں اپنے بیٹے کا سر دھڑ سے جُدا کر دیا۔ اس خبر نے گذشتہ روز ہی سے سوشل میڈیا پر ایک بھونچال کھڑا کر دیا ہے۔

متعدد سوشل میڈیا صارفین نے لڑکے کی موت کا ذمہ دار اسکول انتظامیہ کو ٹھہرایا ہے جس نے 11 سالہ طالبعلم کو سفاک باپ کے ساتھ جانے کی اجازت دی۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اسکول انتظامیہ نے 55 سالہ شخص کا مجرمانہ ریکارڈ ہونے کے باوجود بچے کو باپ کے حوالے کر دیا جبکہ اسکول انتظامیہ کو اس سے قبل بچے کی والدہ کو فون کرنا چاہئیے تھا۔

متعلقہ عنوان :