قومی اسمبلی میں سید خوشید احمد شاہ کا عدم موجودگی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے اور پی آئی اے کے بحران کی بحث سمیٹے جانے پر شدید احتجاج

جمعرات 18 فروری 2016 15:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خوشید احمد شاہ نے ان کی عدم موجودگی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے اور پی آئی اے کے بحران کی بحث سمیٹے جانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے موقف اختیار کیاہے کہ حکومت نے اپوزیشن کیساتھ زیادتی کی ہے اس طرح سے اجلاس نہیں چلتے ہم وہ رویہ اختیار نہیں کرنا چاہتے کہ یہاں سامنے آ کر دست وگریبان ہوں یا باہراحتجاج کریں۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ یہ اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا تھا میں مسلسل اجلاس میں بیٹھا رہا، گزشتہ روز بھی ڈیڑھ بجے تک اجلاس میں موجود رہا اور پھر پی اے سی کی میٹنگ میں چلا گیا ، میری عدم موجودگی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور پی آئی اے بحران کی بحث سمیٹ دی گئی یہ طرز عمل درست نہیں، حکومت نے اپوزیشن کیساتھ زیادتی کی ہے اس طرح سے اجلاس نہیں چلتے، حکومت اپوزیشن کی وجہ سے اجلاس چلا رہی ہے ہم وہ رویہ اختیار نہیں کرنا چاہتے جو ماضی میں ہوتا تھا کہ یہاں آ کر دست وگریبان ہوں یا باہر احتجاج کریں ہم اس روش پر نہیں چلنا چاہتے۔

(جاری ہے)

سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم حکومتی جواب سے مطمئن نہیں انہوں نے کہا کہ وزیر صحت کی طرف سے بیان آتا ہے کہ جن کمپنیوں نے ادویات کی قیمتیں بڑھائی ہیں عوام وہ نہ خریدں ، یہ غریبوں کیساتھ مذاق ہے، حکومت دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے کہیں اس کے پیچھے بھی تو کوئی رشتہ دار نہیں ، عدالت نے بھی دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر حکم امتناعی جاری کردیا ہے، جج صاحبان اور ہمیں ادویات کا کوئی مسئلہ نہیں ہمیں ادویات مل جاتی ہیں ، خورشید شاہ نے کہا کہ جن لوگوں نے حکمرانوں پر اعتماد کیا ہے ان کو تو بخش دیں، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کمپنیوں نے خود ہی قیمتیں بڑھا کر حکم امتناعی حاصل کرلیا ہوں ، ججوں کو بھی اس معاملے کو دیکھنا ہوگا۔

عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں گزشتہ روز وزیر صحت کو روک کر بات کی کہ لوگ ہیپاٹائٹس سے مر رہے ہیں، عوام کو کچھ نہیں بتایا جارہا کہ ایل این جی کیسے خریدی گئی ہے اور عوام کو کس ریٹ پر ملے گی ۔ سیف الرحمن چین اور قطر کی میٹنگز میں کیوں موجود تھا اس پر ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ گزشتہ روز جب سب ارکان نے بات کرلی تو پھر ایوان میں بحث سمیٹی گئی تھی، سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی جمعرات کو بحث سمیٹیں گے تو پھر کیا ایمرجنسی تھی کہ ہماری عدم موجودگی میں اچانک بحث سمیٹ لی گئی اگر اس طرح معاملات چلتے رہے تو پھراحتجاج ہوگا۔