اپوزیشن کی مخالفت : قومی تحفظ و باکفایت توانائی بل 2015 پاس نہ کرایا جا سکا

جمعرات 18 فروری 2016 15:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں قومی تحفظ و باکفایت توانائی بل 2015ء اپوزیشن ممبران کی مخالفت کے باعث پاس نہ کروایا جا سکا جبکہ اے ایس بی بینک لمیٹڈ کی بنک اسلامی پاکستان لمیٹڈ کے ساتھ اور ادغام کی سکیم کی رپورٹ عدالت میں معاملہ ہونے کے باعث پیش نہ کیا جا سکا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے قومی تحفط و باکفایت توانائی بل 2015ء ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی اپوزیشن ممبران نے بھرپور مخالفت کی اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ یہ بل کسی کو نوازنے کے لئے بنایا گیا ہے اس قانون سازی میں 65 سالہ شخص چیئرمین کے عہدے تک رہ سکتا ہے جبکہ ملک میں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال ہے جبکہ صوبائی حکومتوں نے اس قانون سازی پر عمل درآمد کروانا ہے اپوزیشن ممبران نے مزید کہا کہ اس بال کو سی سی آئی کے اجلاس میں پیش کیا گیا اس پر وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ 2014ء میں اس کو سی سی آئی سے منظور کروایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں بجلی کا بے تحاشا استعمال ہے دن کے وقت بھی بجلی کی بچت کو کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ اپوزیشن ممبران کی جانب سے بل پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اس کو آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا گیا جبکہ اے ایس بی بینک لمیٹڈ کی بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ میں ادغام کی رپورٹ عدالت میں معاملہ ہونے کے باعث پیش نہ کی جا سکی۔

متعلقہ عنوان :