قومی ترقی کے لیے سائنسی بنیادوں پر مبنی سوچ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عبدالقدیر

جمعرات 18 فروری 2016 16:12

قومی ترقی کے لیے سائنسی بنیادوں پر مبنی سوچ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 فروری۔2016ء) پاکستان اکیڈمی آف سائنس نے پاکستان میں سائنس کے ماضی، حال اور مستقبل کے عنوان سے اسلام آباد میں تینوں ادوار کے سائنسی تعلیم کے دانشوروں کے مابین ایک مکالمے کا اہتمام کیا۔ پاکستان میں سائنسی شعور پیدا کرنے کے لیے اس مذاکرے میں پاک ترک سکول کے سائنس میں اولمپیڈ کا اعزاز حاصل کرنے والے 10سے 15سال عمر کے طلباء طالبات مختلف یونیورسٹیوں کے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء وطالبات اور مختلف اداروں جیسے نیسیک ، پی سی ایس ٹی۔

کامسٹیک۔ڈبلیو ڈبلیو ایف۔ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی، ورچو یل یونیورسٹی اور سٹی یونیورسٹی کے سائنسدانوں اور سربراہان نے شرکت کی۔پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر ضابطہ خان نے شرکاء کو تقریب کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے موجودہ بے سمت تعلیمی نظام کو سائنسی خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر انور نسیم نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترویج و ترقی میں پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے کردار سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

انھوں نے شرکاء کو ترغیب دی کہ ہر بندہ انفرادی حیثیت میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرے۔ ملک کے نامور سائنسدانوں ، ایم ڈی شامی، پروفیسر خالد محمود اور پروفیسر قاسم جان نے قومی ترقی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالی اور نئی نسل کو ترغیب دی کہ انسانیت کی بہتری کے لیے سائنسی علم اور طرز فکر اپنائے۔ سکولوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء طالبات نے موقع کی مناسبت سے سینئر سائنسدانوں سے معنی خیز سوالات پوچھے۔

معروف سائنسدان اور تقریب کے مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ملکی ترقی اور انسانیت کی فلاح میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے کردار پر اپنے خیالات اور تجربات پیش کیے۔ انھوں نے ملک و قوم کی خدمت کے لیے سائنس میں مہارت حاصل کرنے کے لیے نوجوان شرکاء کی حوصلہ افزائی کی۔ آخر میں سائنس میں اولمپیڈ اعزاز حاصل کرنے والے طلباء نے مہمان خصوصی سے انعامات وصول کیے۔

متعلقہ عنوان :