وزیر اعلیٰ سندھ نے عزیر بلوچ سمیت23خطرناک جرائم پیشہ افراد سے تفتیش کے لئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیمز کے قیام کی منظوری دیدی

جمعرات 18 فروری 2016 22:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 فروری۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے حال ہی میں گرفتار کئے جانے والے عزیر بلوچ سمیت23خطرناک جرائم پیشہ افراد سے تفتیش کے لئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیمز (جے آئی ٹیز) کے قیام کی منظوری دیدی ہے۔جمعرات کو چیف منسٹر ہاؤس سے جاری کئے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے جن 23خطرناک جرائم پیشہ افراد سے تفتیش کئے لئے جے آئی ٹیز کے قیام کی منظوری دی ہے ان میں مسعود عالم عرف بھولا چاچا، محمد ایاز ولد عبدالقیوم،محمد حامد عرف پپو، سید عظمت حسین عرف عظمت،محمد ارشد عرف اسد چھوٹا، محمد نعیم، شعیب اختر، محمد ناصر عرف مچھڑعبدالرشید عرف کاشف پیچ والا،محمد سعید بلوچ، محمد محسن، محمد عدنان، محمد فاروق عرف لانڈھی، دل مراد، محمد دانش،سلیم محسن عرف لمبا، ریحان عرف شانا، سید عمران رضا، مہر بخش، عدنان عرف اے ڈی عرف دانش، محمد اسلم عرف منا اور عزیر بلوچ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ جن ملزمان کی جے آئی ٹیز ابھی قیام کے مراحل میں ہیں ان میں محمد خرم عرف موٹا، محمد فرحان عرف فنٹر، محمد نوید ،محمد شفیق، محمد سہیل اور منہاج قاجی شامل ہیں۔چیف منسٹر ہاؤس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ کا یہ عزم ہے کہ فوری اور موثراقدامات کے ذریعے صوبے سے دہشت گرد عناصر کا خاتمہ کردیا جائے گا کیونکہ یہ دہشت گرد عناصر نہ صرف ہمارے بلکہ وطن عزیز کے دشمن ہیں، ہمیں ان کے گھناؤنے عزائم کا پوری طرح علم ہے اور یہ بھی معلوم ہے کہ ان کے ساتھ کس طرح نمٹا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے کے عوام نے پیپلز پارٹی کی حکومت پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے اس لئے وہ ان کی جان و مال اور آزادی کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنے اس عزم کا بھی اظہار کیا ہے کہ ان جرائم پیشہ افراد کے خلاف عدالتوں میں مقدمات کی موثر انداز میں پیروی کی جائے گی اس حوالے سے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :