اسلام آباد کے بی اے پاس محمد یوسف کی کہانی ، جس کا عزم و حوصلہ نوجوان نسل کے لیے مثال ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 فروری 2016 12:40

اسلام آباد کے بی اے پاس محمد یوسف کی کہانی ، جس کا عزم و حوصلہ نوجوان ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 فروری 2016ء) : وقت کی رفتار پر اپنی زندگی کا پہیہ دوڑانے کے لیے اسلام آباد کا ایک بی اے پاس نوجوان محمد یوسف اپنی ٹیکسی کو اسلام آباد کیسڑکوں پر دوڑا کر اپنا اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پالتا ہے۔ بی اے پاس محمد یوسف کی کہانی ان تمام نوجوانوں کے لئے ایک مثال ہے جو ناکامی کا منہ تکتے ہی مایوسی کے اندھیروں میں گُم ہوجانے کے بعد حالات کو بدلنے کی کوشش نہیں کرتی۔

(جاری ہے)

محمد یوسف کا یہ ماننا ہے کہ انسان شکست کے لیے نہیں بنا ، انسان بھلے ہی تباہ ہو جائے لیکن شکست کبھی کسی انسان کا مقدر نہیں ہو سکتی۔ محمد یوسف شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی شاعری سے بہت متاثر ہے ۔ محمد یوسف علامہ اقبال کی شاعری کو ایک شاہراہ گردانتا ہے جس پر اگر چلا جائے تو کوئی بھی ناکامی انسان کو زیر نہیں کر سکتی۔ زندگی کا پہیہ دوڑانے کے لیے محمد یوسف چار جگہ مزدوری کرتا ہے۔ لیکن پھر بھی اس کی ہمت میں کمی نہیں آتی۔ محمد یوسف کا کہنا ہے کہ میں اپنی محنت مزدوری سے اپنے اہل خانہ کے لیے ایک پُل تعمیر کر رہا ہوں تاکہ یہ اپنی زندگی کی گاڑی آرام سے چلا سکیں۔

متعلقہ عنوان :