ادویات کی قیمتیں بڑھانے والی کمپنیوں کے حکومت سے مذاکرات نہ ہو سکے

فارما بیورو نے نہ آکر ثابت کردیا کہ ان کا موقف غلط ہے، ادویات کی قیمتیں بڑھانے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ کی پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 فروری 2016 13:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 فروری 2016ء) :ادویات کی قیمتیں بڑھنے والی کمپنی کے آج بھی حکومت سے مذاکرات نہیں ہو سکے ۔ تفصیلات کے مطابق ادویات کی قیمتیں بڑھانے والی 11 کمپنیوں کے آج حکومت سے مذاکرات ہونا تھے لیکن کمپنیوں کی عدم حاضری کے سبب نہیں ہو سکے۔ وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ ، ڈی جی اور سیکرٹری صحت کے ہمراہ انتظار میں رہیں لیکن ایک کمپنی کے نمائندے کے علاوہ کوئی نہ آیا۔

وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ کا کہنا ہے کہ آج بھی اودیہ ساز کمپنیوں کو مذاکرات کے لیے بلایا تھا لیکن کوئی نہیں آیا۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کے لیے کمپنیوں کو 10بجے میٹنگ کا ٹائم دیا تھا وفاقی حکومت کے بلانے کے باوجودمحض ایک کمپنی کا نمائندہ آیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم فارما انڈسٹری کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں، مسائل ہیں تو آ کر بتایا جائے لیکن دوا ساز کمپنیوں سے بلیک میل نہیں ہوں گے بلکہ عدالت میں جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتیں بڑھانے کے خلاف ہم سپریم کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں، اُمید ہے کہ عدالتوں کے سامنے ہمارا موقف سنا جائے گا۔

میڈیا سے گفتگو میں وزیر مملکت برائے صحت نے کہا کہ اپوزیشن کو سمجھنا چاہئیے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ملک درست سمت میں چل رہا ہے، اپوزیشن سے گذارش ہے کہ وہ اسمبلیوں سے واک آﺅٹ کرنے یا پریس کانفرنس کرنے کی بجائے آ کر مجھ سے بات کریں ۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ 9 کمپنیاں ہیپاٹائٹس کی ادویات بنا رہی ہیں۔ اگر ہم خود دوا سازی کریں تو ہم پر الزامات عائد کر دئے جاتے ہیں ، حکومت اگر کمرشل بنیادوں پر کوئی کام کرے تو الزام لگائے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریگولیشن کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جائے ، تاہم فارما بیورو نے آج مذاکرات کے لیے نہ آ کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان کا موقف غلط ہے۔