ملک میں ہر سال 29ملین ایکڑ پانی ضائع ہوتا ہے کالا باغ ڈیم بن جائے تو چالیس ملین ا یکڑ فٹ پانی جمع کرسکتے ہیں، عابد شیر علی

جمعہ 19 فروری 2016 15:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 فروری۔2016ء) وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے ایوان زریں کو بتایا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے وفاقی وصوبائی اداروں کے ذمہ ایک کھرب 52ارب 78کروڑ 6لاکھ 81 ہزار 408 روپے واجب الادا ہیں ۔ صوبائی اداروں کے عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کرنے کی وجہ سے رقم وصول نہیں ہوپارہی حکومت نے وفاقی صوبوں اور پرائیویٹ اداروں سے مجموعی طور پر 652 ارب کے بجلی کے واجبات وصول کرنے ہیں پاکستان میں ہر سال 29ملین ایکڑ پانی ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے سمندر میں ضائع ہوجاتا ہے کالا باغ ڈیم اور اکھوڑی ڈیم پر صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہے اگر کالا باغ ڈیم اور اکھوڑی ڈیم بن جاتے تو ہم چالیس ملین ا یکڑ فٹ پانی جمع کرسکتے ہیں ڈیموں پر اتفاق رائے پیدا نہ کیا گیا تو پاکستان پانی کی کمی کا شکار ممالک میں جلد شامل ہوجائے گا ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان زریں میں وقفہ سوالات کے دوران سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے وفاقی و صوبائی اداروں کے ذمہ ایک کھرب باون ارب 78کروڑ 6لاکھ 81ہزار 408 روپے واجب الادا ہیں جس میں لیسکو نے چار ارب 79 کروڑ 34 کروڑ روپے ، جیسکو نے 6ارب 84کروڑ 12لاکھ روپے ، آئیسکو نے 43ارب 27 کروڑ 44لاکھ 69 ہزار روپے ، پیسکو نے 13ارب 93کروڑ 44لاکھ 17ہزار روپے ، پیسکو نے 36ارب 5کورڑ 48لاکھ 71ہزار روپے ، میپکو نے 40ارب روپے سے زائد ، کیسکو نے 4ارب 97کروڑ ، ٹیسکو نے 1ارب 19کروڑ سے زائد اور فیسکو نے دس کروڑ سے زائد رقم وصول کرنی ہے انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی کسی ادارے کی بجلی منقطع کی جاتی ہے تو متعلقہ ادارے عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کرلیتے ہیں جس کی وجہ سے ایک بڑی رقم وصول نہیں ہوپارہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے 4ارب 30کروڑ ، فاٹا سے 38 ارب اور ٹیوب ویل کی مد میں 140 ارب کے بقایا جات ہیں جو وصول کرنے ہیں ۔

رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تکمیل کی تاریخ اکتوبر 2015ء تھی یہ دس سال پرانا منصوبہ ہے ابتدائی پی سی ون کے تحت 280ارب روپے میں اس کو مکمل کیاجانا تھا لیکن زمین کے حصول تعمیرات کی حقیقی پیش رفت میں مسلسل بجلی کی فراہمی میں کمی اور رکاوٹ کی وجہ سے پی سی ون میں نظر ثانی شدہ شیڈول کے مطابق تاریخ تبدیل کرکے نومبر 2016ء کردی گئی ہے اس منصوبہ پر 2017ء میں کام شروع ہوجائے گا عابد شیر علی نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر سال 29ملین ایکڑ پانی ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے سمندر میں ضائع ہوجاتا ہے کالا باغ ڈیم اور اکھوڑی ڈیم پر منصوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہے اگر اتفاق رائے ہوتا تو چالیس ملین ایکڑ فٹ پانی جمع کرسکتے تھے وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی نے تحریری طور پر ایوان کو بتایا کہ کراچی میں 7882 وفاقی و سرکاری مکانات ہیں جبکہ 3350 سرکاری مکانات پر قبضہ کیا ہوا ہے اسلام آباد میں 172 سرکاری رہائش گاہوں سے قبضہ ختم کروایا جاچکا ہے وزیر مملکت امور صحت نے تحریری طورپر ایوان کو بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ملک بھر میں سوائن فلو کے 1114 کیس سامنے آئے ہیں سب سے زیاد ہ599 کیس اسلام آباد میں ، پنجاب میں 291، کے پی کے میں 98 کیس سندھ میں 82بلوچستان میں 16، گلگت میں 19، آزاد کشمیر میں چھ اور فاٹا میں تین کیس رجسٹرڈ ہوئے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال سوائن فلو کی وجہ سے 33 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں