مصر سے دنیا کا 5 ہزار سال پرانا لباس دریافت

لباس 3482 سے 3102 قبل مسیح بنا گیا پرانا لباس کہا جاسکتا ہے، سائنسدان

ہفتہ 20 فروری 2016 12:18

مصر سے دنیا کا 5 ہزار سال پرانا لباس دریافت

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 فروری۔2016ء) مصر میں ایک قدیم مقبرے سے دریافت ہونے والے لباس کو 65 سال بعد دنیا کا قدیم ترین لباس قرار دیا گیا ہے جو 5 سے ساڑھے پانچ ہزار سال قدیم ہے جب کہ اس کی تصدیق ریڈیو کاربن ڈیٹنگ سے کی جاچکی ہے۔وی شکل کی یہ شرٹ 1977 میں دریافت ہوئی تھی جسے ترخان لباس کہا گیا ہے، یہ لباس مصر میں پہلی سلطنت کی ابتدا سے تعلق رکھتا ہے یا پھر نقادہ کے تیسرے عہد میں بنایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے اندازے کے مطابق لباس 3482 سے 3102 قبل مسیح پرانا ہے اور اسے دنیا کا سب سے پرانا بْنا گیا لباس کہا جاسکتا ہے جسے بہت احتیاط سے سلائی کیا گیا تھا۔ اس سے قبل جو قدیم لباس ملے ہیں انہیں چادر کی طرح بدن پر لپیٹا جاتا تھا لیکن اس لباس کو کاٹ کر سیا گیا ہے۔دریافت پرلندن میں واقع مصری تہذیب کے پیٹری میوزیم کے ماہرین نے ایک تحقیقی مقالہ لکھا ہے جس کے مطابق قدیم پارچے اور لباس ہزاروں سال گزرنے کے بعد ریشہ ریشہ ہوکر ختم ہوجاتے ہیں لیکن یہ لباس مکمل اور بہترین حالت میں محفوظ ہے جو ایک نایاب دریافت ہے۔ لباس پر کچھ علامات ہیں جنہیں سمجھا نہیں گیا لیکن شاید یہ پہننے والی کی مالی حیثیت کو ظاہر کرتی ہیں

متعلقہ عنوان :