پاکستانی نژاد برطانوی مرد گھر کے کاموں میں کم حصہ لیتے ہیں، رپورٹ

ہفتہ 20 فروری 2016 12:38

پاکستانی نژاد برطانوی مرد گھر کے کاموں میں کم حصہ لیتے ہیں، رپورٹ

لندن ۔ 20 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 فروری۔2016ء) برطانیہ میں آباد تمام نسلی برادریوں کے مردوں کے مقابلے میں پاکستانی نژاد برطانوی مرد گھریلو کام کاج میں کم حصہ لیتے ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق انسٹی ٹیوٹ فار سوشل اینڈ اکنامک کے اس مطالعے میں معلوم ہواہے کہ برطانیہ کے مختلف نسلی برادریوں میں شادی شدہ جوڑوں کی طرف سے گھر کے کام کاج کو کس طرح آپس میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

برطانوی یونیورسٹی ایسیکس سے منسلک پروفیسر ہیتھر لوری اور آکسفورڈ یونیورسٹی وابستہ ڈاکٹر مان ای کان کی قیادت میں کی جانے والی تحقیق سے ظاہر ہوا کہ سفید فام برطانوی مردوں اور دیگر تمام نسلی اقلیتوں کے مردوں کے مقابلے میں سیاہ فام مرد گھر کے کاموں میں سب سے زیادہ حصہ بٹاتے ہیں۔

(جاری ہے)

مطالعے کے لیے ماہرین کی طرف سے 30 ہزار شادی شدہ جوڑوں کے رویوں اور طرز عمل کی جانچ پڑتال کی گئی، جو برطانیہ کے ایک گھریلو پینل مطالعے کا حصے تھے۔

ماہرین نے کہا کہ جیسا کہ قیاس کیا گیا تھا تمام نسلی برادریوں میں خواتین نمایاں طور پر مردوں کے مقابلے میں گھر کا زیادہ کام کاج کر رہی تھیں۔اخبار گارڈین کے مطابق سب سے زیادہ اختلافات محققین کو خواتین کے درمیان نظر آئے، جہاں سفید برطانوی خواتین کے مقابلے میں بھارتی، بنگلہ دیشی اور پاکستانی خواتین ہفتے میں 4 سے 6 گھنٹے زیادہ گھر کا کام کرتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :