اگر سندھ میں احتساب ہوسکتا ہے تو پنجاب کو سینہ تان کر کہنا چاہیے کہ آو ہمارا بھی احتساب کرو ‘ راجہ پرویز اشرف

ہفتہ 20 فروری 2016 13:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 فروری۔2016ء) سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ اگر سندھ میں احتساب ہوسکتا ہے تو پنجاب کو سینہ تان کر کہنا چاہیے کہ آو ہمارا بھی احتساب کرو، دودھ میں دھلے ہوئے افراد نیب سے کیوں پریشان ہیں؟ نیب میں کسی بزنس مین کو دو گھنٹے بٹھانے پرحکومت کا شور مچانا درست نہیں‘بے قصورہوکر بھی عدالتوں کا سامنا کیا ‘ پیپلز پارٹی نے سندھ میں رینجرزاور نیب سے مکمل تعاون کیا ‘پاکستان کا پٹھان کوٹ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ‘ایف آئی آر درج کرنا حکومت کی کمزوری ہے۔

ایک انٹرویو میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم نے بے قصورہوکر بھی عدالتوں کا سامنا کیا، پیپلز پارٹی نے سندھ میں رینجرزاور نیب سے مکمل تعاون کیا، پنجاب حکومت کو بھی چاہیے کہ نیب کے ساتھ تعاون کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر سندھ میں احتساب ہوسکتا ہے تو پنجاب کو سینہ تان کر کہنا چاہیے کہ آو ہمارا احتساب کرو۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی نیب کا سامنا کیا تھا تاہم ہم نے شور نہیں مچایا تھا، تو اب نیب میں کسی بزنس مین کو دو گھنٹے بٹھانے پرحکومت کا شور مچانا درست نہیں۔

سابق وزیراعظم کے مطابق احتساب ہر شخص کا ہونا چاہیے ”دودھ میں دھلے“ ہوئے افراد نیب سے کیوں پریشان ہیں؟ سابق وزیر اعظم نے پٹھان کوٹ کے واقعہ کی ایف آئی آر کے اندراج پر کہا کہ ایف آئی آر درج کرنا حکومت پاکستان کی کمزوری ہے ، پاکستان کا پٹھان کوٹ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔