Live Updates

نیب کو مسلم لیگ(ن)کھلے عام دھمکیاں دے رہی ہے،نیب کے پر کاٹے گئے تو سخت مخالفت کریینگے،اگرنیب اور ایف بی آر کو ٹھیک کر لیں تو قرضے لینے کی ضرورت نہیں رہے گی،حامد خان کو صوبائی حکومت سے نہیں احتساب کمیشن سے مسئلہ تھا جس کی بنا پر انہوں نے استعفی دیا ، احتساب کمیشن کے قوانین میں ترمیم پر نظر ثانی کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی جس کی سر براہی میں خود کروں گا، کرپشن کے خاتمے کے وعدے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا ، پاکستان تحریک انصاف چئیرمین عمران خان کی پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 20 فروری 2016 16:26

نیب کو مسلم لیگ(ن)کھلے عام دھمکیاں دے رہی ہے،نیب کے پر کاٹے گئے تو سخت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 فروری 2016ء) : پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان نے ڈی جی نیب لیفٹننٹ جنرل (ر) حامد خان کے استعفے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حامد خان کو حکومت سے کوئی شکوہ نہیں تھا ۔حامد خان کا مسئلہ احتساب کمیشن سے تھا ،ان کو کمشنر نیب سے شکایت تھی ، انہوں نے استعفے میں کہیں نہیں لکھا کہ انہیں حکومت سے شکایت تھی ۔

ڈی جی کو پاورز کا ایشو تھا ، سابق ڈی جی کا کہنا تھا کہ بینکنگ کرپشن یونٹ احتساب کمیشن کا حصہ بنے ۔ عمران خان نے حامد خان کو پیشکش کی کہ اگر انہیں حکومت سے کوئی مسئلہ تھا تو وہ بلا جھجھک میرے پاس آ سکتے ہیں۔ آج بنی گالہ میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ، صوبائی وزیر شاہ فرمان اور عاطف خان کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ احتساب کمیشن کے قوانین میں ترمیم پر نظر ثانی کریں گے، جس کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی ، عمران خان نے بتایا کہ قانون میں ترمیم پر نظر ثانی کے لیے بنائی جانے والی کمیٹی کی سربراہی میں خود کروں گا۔

(جاری ہے)

عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جو کرپشن کرے گا پکڑا جائے گا۔ کرپشن ملک کو کھوکھلا کر دیتی ہے ، پاکستان میں روزانہ کی بناید پر آٹھ ارب روپے چوری ہو رہے ہیں۔ خیبر پختونخواہ میں ہم ایک آزاد اور غیر جانبدار احتساب کمیشن لانا چاہتے ہیں، کے پی کے کی پولیس اور احتساب کمیشن میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ آزاد کمیشن بنایا گیا جس کے لیے ہم نے احتساب کمیشن ، ڈی جی نیب اور احتساب کمشنر کی اسمبلی سے توثیق کروائی ۔

پارلیمانی کمیٹی نے ڈی جی اور ممبران احتساب کمیشن کا انٹرویو کیا۔ کے پی کے میں منتخب کمیٹی نے احتساب کمیشن بنایا۔ عمران خان نے کہا کہ کے پی کے کا احتساب کمیشن ایک آزاد ادارہ ہو گا ، اور ہمارا احتساب ہو گا تو کوئی اس سے بڑھ کر نہیں ہو گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ میں کرپشن کے خاتمے کے وعدے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا.عمران خان نے کہا ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی آزاد احتساب کے ساتھ کمٹمنٹ رہے گی ، نیب اور ایف بی آر کو ٹھیک کر لیں تو قرضے لینے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔

عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں معزز شہریوں کی کمیٹی بنائی گئی جس میں احتساب کمشنرز کی نامزدگی کی اور بعد میں پارلیمنٹ سے منظوری ہوئی ۔ عمران خان نے کہا کہ خامد خان کے استعفی میں صوبائی حکومت سے شکائت کا کہیں بھی ذکر نہیں ہے،سا بق ڈی جی احتساب کمیشن کو حکومت سے کوئی شکایت نہیں تھی ، ڈی جی کو پاورز کا ایشو تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں پہلی بار آزاد احتساب کمیشن بنایا،ہم نے احتساب کمشنرز اور احتساب کمیشن کی اسمبلی سے توثیق کرائی۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارا احتساب ایسا ہوگا کہ کوئی اس سے بڑھ کر نہیں ہوگا،میں خود کمیٹی کی سربراہی کروں گا اور ترامیم کا جائزہ لوں گا، کمیٹی میں ججز ، وکیل ہونگے تاہم آزاد احتساب میں اگر کوئی ترمیم رکاوٹ بنے گی تو ہم اسے دور کریں گے،آزاد احتساب سیل کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔ سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں وزیراعلیٰ کسی وزیر یا رکن صوبائی اسمبلی کیخلاف کوئی کیس نہیں ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ حکومتی وزیر کو پکڑا گیا،اینٹی کرپشن نچلے لیول پرکام کرتی ہے،احتساب کمیشن سیاستدانوں سے متعلق کام کرتاہے۔

انہوں نے کہاکہ پی کے میں احتساب سیل حکومت کے نیچے نہیں، احتساب کے راستے مین آنے والی ہرترمیم کو ختم کریں گے، مسائل کی وجہ سے احتساب میں ترامیم لائے ، عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے الزامات لگائے کہ حامد کسی کو پکڑنے لگے تھے ایسی کوئی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 20 سال سے وعدہ کیا ہے کہ کرپشن ختم کرینگے ۔ دو سے چار ہفتوں کے دوران اپنی سفارشات مکمل کرینگے اور آزاد احتساب کے راستے میں ہر رکاوٹ کو ختم کرینگے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ کرپشن ملک کو کھوکھلا کردیتی ہے،جو کرپشن کرے گا وہ پکڑا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے نیب پر حملہ کیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس معاملے کو خیبر پختونخوا کے ساتھ جوڑا جا رہاہے مسلم لیگ ن کی حکومت نیب کے سامنے رکاوٹ بن رہی ہے ۔وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب نیب کو دھمکیا ں دے رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ عوام کو معلوم نہیں انکا پیسا چوری ہو رہا ہے ہر غریب آدمی بھی ڈیزل پر ٹیکس دیتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وزیراعظم کوحق نہیں کہ اگرانکے خلاف کیسزہیں تووہ دھمکیاں دیناشروع کردیں ، نیب کے ساتھ سخت رویہ رکھا گیا تو مخالفت کریں گے ، نیب اورایف بی آرکوٹھیک کرلیں توہمیں قرضے لینے کی ضرورت نہیں پڑیگی۔ عمران خان نے کہا کہ نیب کو مسلم لیگ (ن)والے کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں حالانکہ چیرمین نیب کونوازشریف اورپیپلز پارٹی نے مل کرمقررکیا تھا ۔

نیب کا ادارہ آزاد اور غیر جانبدار ہے عمران خان اور پی ٹی آئی کی آزاد احتساب کے ساتھ کمٹمنٹ رہے گی، نیب کے پر کاٹے گئے تو مخالفت کریں گے ۔ اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ احتساب کمیشن کے پاس 42 کیسز ہیں جس میں کوئی بھی کیس کسی ایم پی اے ، وزیر کے حوالے سے نہیں ہے اگر میرے خلاف کچھ ہے تو نیب کو بھجوا دیا جائے میرے پاس کہنے کیلئے بہت کچھ ہے مگر کچھ نہیں کہوں گا میں حامد خان کی بہت عزت کرتا تھا اگر ہماری ترامیم میں کوئی چیز غلط ہے تو میڈیا اس حوالے سے اپنی رائے دے ہم اسے ختم کر دینگے ۔ حکومت نے احتساب کمیشن سے کوئی اختیار نہیں لیا ہم نے کمیشن کے مسئلے کو حل کرنا ہے تاکہ سب مل کر کام کریں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات