انٹر نیشنل کر کٹرز نے پی ایس ایل کو کامیاب ترین ایونٹ قرار دیدیا

اتوار 21 فروری 2016 17:33

انٹر نیشنل کر کٹرز نے پی ایس ایل کو کامیاب ترین ایونٹ قرار دیدیا

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 فروری۔2016ء) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل )میں شامل ویسٹ انڈین آل راؤنڈر آندرے رسل کا کہنا ہے کہ خوف کے باوجود پاکستان میں کرکٹ میچز کھیلنے کے لیے تیار ہوں اپنے ایک انٹرویو میں رسل کا کہنا تھا کہ جو کچھ انہوں نے سن رکھا ہے اور جو کچھ میڈیا کے ذریعے دیکھا ہے اس کی وجہ سے وہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے وہ کچھ خوف ضرور محسوس کرتا ہوں،پاکستان میں بھی آپ کو خوبصورت جگہیں ملیں گی ، میں نے وہاں کی تصاویر، خوبصورت جگہیں اور خوبصورت لوگ دیکھے ہیں۔

لیکن اس سب کا انحصار اس جگہ پر ہے جہاں آپ موجود ہوتے ہیں۔رسل کے مطابق جمیکامیں بھی جرائم بہت زیادہ ہوتے ہیں اور لوگ وہاں کے بارے میں خوف محسوس کرتے ہیں۔رسل نے کہا کہ میرا تعلق بھی جمیکا سے ہے،وہاں بھی جرائم بہت زیادہ ہوتے ہیں ،میں کہوں گا کہ جمیکا دنیا میں سب سے خوبصورت جگہ ہے مگر آپ کا جواب ہوا گا کہ نہیں ، وہاں لوگوں کو مار دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

میں آپ سے کہوں گا کہ نہیں نہیں پریشان نہ ہوں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔ رسل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی صورتحال بھی ایسی ہی ہے اور اگر مجھے جانے کی ضرورت پڑی تو ضرور جاؤں گا۔گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران شین واٹسن اور ویسٹ انڈیز کے ٹی 20 کپتان ڈیرن سمی بھی پاکستان میں سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کی صورت میں کھیلنے کا کہہ چکے ہیں۔2005 میں آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ پاکستان کا دورہ کرنے والے اور پاکستان سپرلیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے واٹس کا کہنا تھا کہ ان کے پاس پاکستان کے متعلق بہت ہی خوبصورت یادیں ہیں۔

تاہم سیکیورٹی ایک اہم ترین چیز ہے اور اگر دنیا بھر کے کھلاڑی وہاں محفوظ قرار دیے جاتے ہیں تو انہیں پاکستان میں کھیلنے پر کوئی اعتراض نہیں۔پشاور زلمی کی ٹیم کے لیے کھیلنے والے ڈیرن سمی نے کہا کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ سے محروم پاکستان شائقین کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں لیکن یہ ان کے اختیار میں نہیں کہ وہ پاکستان جائیں۔ سمی نے کہا کہ کھلاڑیوں کو بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور بورڈ کو کرنا ہوتا ہے۔

پشاور زلمی کے فاسٹ باؤلر شان ٹیٹ نے کہا کہ پی ایس ایل سے نوجوان کرکٹرز کو بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا جو پاکستان کرکٹ کے لئے اچھا ہے۔پاکستان کرکٹ لیگ کا پہلا ایڈیشن جہاں ختم ہونے کے قریب ہے وہیں ایونٹ کا کامیاب انعقاد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب اہم قدم ثابت ہو گا۔