ممتاز قادری کی رحم اپیل پر فیصلہ ، صدر مملکت ممنون حسین کی سکیورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 22 فروری 2016 16:41

ممتاز قادری کی رحم اپیل  پر فیصلہ ، صدر مملکت ممنون حسین کی سکیورٹی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 فروری 2016ء) : سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل میں ممتاز قادری کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے ، تاہم ممتاز قادری نے صدر مملکت کو رحم کی اپیل دائر کر کھی ہے جس پر صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے فیصلہ تاحال نہیں لیا گیا۔ ممتاز قادری کی رحم کی اپیل پر کیے جانے والے فیصلہ کے رد عمل سے بچنے کے لیے صدر مملکت کی سکیورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔

اس ضمن میں صدر مملکت کے اہلٍ خانہ بھی سکیورٹی خدشات کے پیشٍ نظر کراچی سے صدر ہاؤس منتقل ہو گئے ہیں۔ سلمان تاثیر قتل کیس میں ممتاز قادری کو سزائے موت کا حکم سنائے جانے کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے اس فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا گیا تھا جس کے بعد ممتاز قادری نے صدر ممنون حیسن سے رحم کی اپیل کی تھی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مذہبی جماعتوں نے ممتاز قادری کو پھانسی ہونے کی صورت میں ملک گیر احتجاج کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔

ذرائع کے مطابق ممتاز قادری کی رحم کی اپیل کے فیصلے پر ممکنہ رد عمل آنے کے پیشٍ نظر صدر مملکت کے اہل خانہ بھی کراچی سے صدر ہاؤس منتقل ہو گئے ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف اور صدر مملکت ممنون حسین کو ”بلیو کیٹگری“ کی سکیورٹی دی جا رہی ہے جسے پاکستان میں ہائی سکیورٹی قرار دیا جاتا ہے۔ اس تمام تر پروٹوکول کے باوجود صدر مملکت کی سکیورٹی میں مزید اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ایک سینئیر ذرائع نے بتایا کہ صدر مملکت کی جانب سے ممتاز قادری کی اپیل مسترد ہونے پر شہر کی سکیورٹی کا مزید جائزہ لیا جائے گا، جبکہ ممکنہ طور پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 بھی نافذ کر دی جائے گی۔ جبکہ صدر مملکت کے سیکرٹری شاہد خان نے اس حوالے سے کوئی بھی موقف دینے سے انکار کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :