اسلام آباد میں پانی کی کمی پوری کرنے کیلئے 70ارب روپے لاگت کا منصوبہ بنایا گیا ہے، اس کے تحت غازی بروتھا ڈیم سے دارالحکومت کو پانی سپلائی کیا جائے گا منصوبہ عالمی بنک کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا، ارسا میں سندھ کی آمادگی حاصل ہوتے ہی منصوبے پر کام شروع کردیاجائے گا

قومی اسمبلی میں وزیر مملکت کیڈ طارق فضل کا لیگی ارکان آسیہ ناز تنولی اور نگہت پروین کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

پیر 22 فروری 2016 20:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پانی کی کمی پوری کرنے کیلئے موجودہ حکومت نے70ارب روپے لاگت کا منصوبہ بنایا ہے،منصوبے کے تحت غازی بروتھا ڈیم سے دارالحکومت کو پانی سپلائی کیا جائے گا۔ منصوبہ ورلڈ بنک کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا، ارسا میں سندھ کی آمادگی حاصل ہوتے ہی منصوبے پر کام شروع کردیاجائے گا۔

پیر کو وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل نے ایوان میں ن لیگی ارکان آسیہ ناز تنولی اور نگہت پروین مہر کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد کو سہیلی ڈیم اور خانپور ڈیم کے علاوہ شہر میں لگائے گئے ٹیوب ویلوں سے حاصل ہونے والا پانی فراہم کیا جارہاہے جو اسلام آباد کی ضروریات سے کم ہے، موجودہ حکومت نے اسلام آباد میں پانی کی کمی پوری کرنے کیلئے ایک منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت غازی بروتھا ڈیم سے پانی سپلائی کی جائے گا جبکہ شہر میں متعدد نئے ٹیوب ویل لگائے جائیں گے، اس منصوبے کیلئے ورلڈ بنک تعاون کرے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ارسا میں 3صوبوں نے اسلام آباد کو پانی سپلائی کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے ، سندھ کا اعتراض دور کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں جیسے ہی سندھ نے بھی آمادگی ظاہر کی منصوبے پر کام شروع کردیاجائے گا ۔ منصوبہ مکمل ہونے پر اسلام آباد میں25سال تک پانی کی کمی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پینے کے صاف پانی کی شہریوں کو فراہمی کیلئے 37فلٹریشن پلانٹ لگائے گئے ہیں، جن میں سے1خراب 36درست حالت میں کام کر رہے ہیں ان فلٹریشن پلانٹس کی مرمت اور صفائی کا کام ایک پرائیویٹ کمپنی کو دیا گیا ، سی ڈی اے اسے سالانہ1کروڑ66لاکھ روپے کے اخراجات سے ہر فلٹریشن پلانٹ چلارہاہے ۔