سندھ حکومت نے کوئی نیا ہیلی کاپٹر نہیں خریدا ہے، پرانے ہیلی کاپٹر کو چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو

سندھ حکومت کے پاس ہیلی کاپٹر 1991-92 ء میں وزیر اعلیٰ جام صادق علی کے دور میں خریدا گیا تھا ۔ اس کی عمر پوری ہو چکی ہے ۔ جب وہ اٹھتا ہے تو لرزتا ہے

جمعہ 26 فروری 2016 21:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 فروری۔2016ء) سندھ کے سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کوئی نیا ہیلی کاپٹر نہیں خریدا ہے ۔ پرانے ہیلی کاپٹر کو چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی خاتون رکن سورٹھ تھیبو کے توجہ دلاؤ نوٹس پر بتائی ۔ نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس ہیلی کاپٹر 1991-92 ء میں وزیر اعلیٰ جام صادق علی کے دور میں خریدا گیا تھا ۔

اس کی عمر پوری ہو چکی ہے ۔ جب وہ اٹھتا ہے تو لرزتا ہے ۔ نئے ہیلی کاپٹر کی ضرورت ہے لیکن حکومت پرانے ہیلی کاپٹر کو چلانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اﷲ تعالیٰ وزیر اعلیٰ سندھ اور سب کی زندگی کی حفاظت کرے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس موجودہ جہاز سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کے دور میں خریدا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی نے نہیں خریدا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 11 سال تک نوکریوں پر پابندی پیپلز پارٹی کی حکومت نے نہیں لگائی تھی ۔ یہ پابندی کسی اور نے لگائی تھی ۔ جن لوگوں کو پیپلز پارٹی کی حکومت نے نوکریاں دی تھیں ، انہیں رائٹ سائزنگ کے نام پر برطرف کیا گیا ۔ پیپلز پارٹی الزامات اور سختیوں کے باوجود لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے ۔ اس کے بعد اسپیکر نے اعلان کیا کہ توجہ دلاؤ نوٹس کا آدھے گھنٹے کا وقفہ ختم ہو گیا ہے ۔

مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن شہریار خان مہر اپنے توجہ دلاؤ نوٹس پر بات نہ کر سکے ۔ اس پر مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کیا ۔ کورنگی میں زمینوں پر قبضے کے حوالے سے ایم کیو ایم کے رکن شیراز وحید کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ معزز رکن نے یہ نہیں بتایا کہ کس ادارے کی زمینوں پر قبضہ ہو رہا ہے اور نہ ہی انہوں نے قبضے کی نشاندہی کی ہے ۔

ایم کیو ایم کے رکن کامران اختر کے توجہ دلاؤ نوٹس پر سینئر وزیر تعلیم و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی میں 66 کروڑ روپے کی خورد برد کی بات درست نہیں ہے ۔ یونیورسٹی نے ایک پروجیکٹ کے لیے ٹینڈر دیا تھا لیکن بعد ازاں یہ ٹینڈر منسوخ کر دیا گیا ۔ اس لیے کسی خرد برد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ پاکستان تحریک انصاف کی ڈاکٹر سیما ضیاء کے توجہ دلاؤ نوٹس پر سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ سندھ سیکرٹریٹ اور تمام محکموں میں بائیو میٹرک سسٹم کی بحالی کے لیے سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کر دی گئی ہے ۔

اس ضمن میں فنڈز جلد جاری کر دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 2011 میں بائیو میٹرک سسٹم شروع کیا گیا ۔ اس وقت تمام ملازمین کی رجسٹریشن نہیں ہو سکی تھی ۔ اب اس سسٹم کو بحال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ بعد ازاں ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین خان نے تحریک استحقاق پیش کی ، جس میں کہا گیا کہ حکومت سندھ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام ( اے ڈی پی ) 2015-16 سے کراچی کی 83 ترقیاتی اسکیمز کو نکال دیا گیا ہے ۔ یہ اسکیمز مختلف مالی سالوں میں منظور کی گئی تھیں ۔ سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ تحریک استحقاق میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ کتنی اسکیمز ختم کی گئیں ۔ کیا وہ نئی یا جاری تھیں اور ان پر کام کی رفتار کیا تھی ۔ اسپیکر نے تحریک استحقاق کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا ۔